لاک ڈاؤن سے شہری نفسیاتی مریض بن رہے ہیں،ڈاکٹر ہادیہ رحمان

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لاک ڈاؤن سے شہری نفسیاتی مریض بن رہے ہیں،ڈاکٹر ہادیہ رحمان
لاک ڈاؤن سے شہری نفسیاتی مریض بن رہے ہیں،ڈاکٹر ہادیہ رحمان

اسلام آباد:نوجوان ڈاکٹر ہادیہ رحمان کا کہنا ہے لاک ڈاؤن طویل ہونے کی وجہ سے بہت سارے شہری نفسیاتی مریض بن چکے ہیں اور بہت ساروں کا کاروبار ختم ہوچکا ہے جس کی وجہ سے ذہنی دباؤ کے باعث نفسیاتی مریضوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔

پاکستان میں مکمل لاک ڈاؤن کبھی بھی نہیں لگنا چاہیے کیونکہ مکمل لاک ڈاؤن سے دیہاڑی دار مزدور اور سفید پوش لوگ مر جائیں گے کرونا وائرس وباء سے تو شائد بچ جائیں لیکن بھوک سے ضرور مر جائیں گے اب ہمیں حالات کے مطابق اپنے آپ کو ڈھالنا ہے۔

ڈاکٹر ہادیہ رحمان نے کہا کہ احتیاطی تدابیر کو اپناتے ہوئے زندگی کو رواں دواں رکھنا ہے کوشش کریں کہ آپ کے اردگرد جو بھی مستحق افراد ہیں ان کو اپنی زکوۃ صدقات خیرات فطرانہ وغیرہ دیں تاکہ وہ بھی اپنی ضروریات زندگی پورا کرسکیں اور وہ بھی اچھے طریقے سے زندگی گزار سکیں۔

دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں کرونا وائرس کی وبا کی ریشو بہت ہی کم ہے ہم خوش قسمت لوگ ہیں سوشل ڈسٹنس رکھیں بلا وجہ باہر مت نکلیں ضرورت ہے تو ضرور باہر جائیں لیکن احتیاط کے ساتھ تا کہ اس مرض سے محفوظ رہا جاسکے۔

وائرس کی ابھی تک کوئی ویکسین تو نہیں بنی بس احتیاطی تدابیر جن پر عمل کرتے ہوئے ہم بچ سکتے ہیں اور کوشش کریں کہ اپنی دیگر سرگرمیاں بحال رکھیں تاکہ ذہن ایک ہی طرف نہ رہے کیونکہ اس وبا سے لوگ انتہائی خوف میں مبتلا ہیں۔

ڈاکٹر ہادیہ رحمان کا مزید کہنا تھا کہ کرونا وائرس کا مریض 99.5 فیصد صحت یاب ہوجاتا ہے بس ہمیں یہ خوف ختم کرنا ہے کہ ہر مشکل کا ڈٹ کر مقابلہ کر سکیں۔

Related Posts