اغواء کاروں نے 12 سالہ مغوی مسیحی بچی کا زبردستی نکاح پڑھوادیا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

christian girls forced marriage annulled in punjab

راولپنڈی :مسیحی بچی کے اغواء کے کیس میں نیا موڑ آگیا، ملزمان نے 12 سالہ بچی کا جبری نکاح کروادیا، نکاح منسوخ، 3 مزید ملزمان کوبھی مقدمہ میں نامزد کردیاگیا ۔

تھانہ ائیرپورٹ کے علاقے گلبرگ کالونی گیٹ نمبر 1 گلی نمبر 11 میں رہائش پذیر انور مسیح کی 12 سالہ بیٹی فاطمہ انور کو 6مئی کو ملزم امجد عرفان نے اپنی والدہ اور بہن اور دیگر ملزمان کے ساتھ مل کر اغواء کیا تھا اور اپنے علاقے جھنگ لے گیا تھا اس کیس میں مزید سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔

بارہ سالہ نابالغ بچی فاطمہ انور کو اغواء کرکے اس سے امجد نے جبری نکاح کیا ،ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مغویہ کی والدہ نسرین نے بتایا کہ بچی کا نکاح زبردستی کرایا گیا تھا اور اب نکاح منسوخ کرادیا گیا ہے ۔

مغویہ بچی کے اغواء میں معاونت کرنے والے نکاح خواں سمیت 3 مزید ملزمان بھی مقدمہ میں نامزد کر دیے ہیں جبکہ نسرین نے پولیس کو بیان دیتے ہوئے بتایا کہ اس کی بیٹی کو ملزم میاں اسلم اور محمد ارشد گاڑی نمبر LRN-3838 میں اغوا کر کے لے گئے تھے ۔

ان کا کہنا ہے کہ مولوی فضل داد چشتی سے جبری نکاح نامے پر دستخط کروائے گئے جبکہ نکاح خواں کے خلاف جعلی نکاح پڑھانے کے پہلے بھی مختلف تھانوں میں دس مقدمات درج ہیں ۔

بچی کےنا بالغ ہونے اور جبری نکاح کرانے پر نکاح نامہ منسوخ کر دیا گیا ہے جبکہ نسرین نے ان تینوں ملزمان کو بھی گرفتار کر کے بیٹی برآمد کرنے کی درخواست دے دی ہے۔

مزید پڑھیں:پنجاب فوڈ اتھارٹی کے چھاپے،زائد المیعاد اور مضر صحت اشیاء کی موجودگی پرفیکٹریاں سیل

ایک ماہ گزرنے کے باوجود بھی پولیس اغوا کے ملزمان کو گرفتار کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہے اور پولیس مبینہ طور پر ان کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔

Related Posts