راولپنڈی پولیس کی ناکامی، چونترہ جرائم پیشہ افراد کی جنت اور شہریوں کی قتل گاہ بن گیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

راولپنڈی پولیس کی ناکامی، چونترہ جرائم پیشہ افراد کی جنت اور شہریوں کی قتل گاہ بن گیا
راولپنڈی پولیس کی ناکامی، چونترہ جرائم پیشہ افراد کی جنت اور شہریوں کی قتل گاہ بن گیا

راولپنڈی پولیس  چونترہ کے علاقے میں قبضہ مافیا کی غنڈہ گردی اور قتل و غارت پر قابو پانے میں ناکام ہوگئی جس کے بعد چونترہ شہریوں کیلئے قتل گاہ بن گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جرائم پیشہ گروہوں اور بااثر قبضہ مافیا کی جنت سمجھے جانے والے علاقے چونترہ میں راولپنڈی پولیس مکمل طور پر ناکام نظر آتی ہے۔ بلیو ورلڈ سٹی اور عبداللہ سٹی میں سیاسی اثر رسوخ کے ساتھ متحرک قبضہ مافیا کارروائیوں میں درجنوں افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

باوثوق ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک بھر سے نوجوانوں کو 25 سے 30 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ پر قتل و غارت کیلئے چونترہ لایا جاتا ہے۔ ہاؤسنگ سوسائٹیز نے چونترہ کے مختلف علاقوں میں فائرنگ رینجز قائم کردیں جہاں نوجوانوں کو قبضے کے دوران مخالفین پر فائرنگ، قتل اور غنڈہ گردی کی باقاعدہ تربیت دی جاتی ہے۔

ذرائع کے مطابق چونترہ میں مختلف علاقوں سے لائے گئے افراد کو ہر جھڑپ اور قتل و غارت گری پر 5 ہزار روپے بونس ملتا ہے۔ پولیس کی ناقص کارکردگی اور سیاسی دباؤ کی وجہ سے متحرک قبضہ گروہوں کے خلاف انسدادِ دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمات درج نہیں کیے جاتے۔

گزشتہ 2 روز سے بلیو ورلڈسٹی اور عبداللہ سٹی کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں۔ فائرنگ کے باعث 1 نوجوان جاں بحق ہوگیا۔ 2 روز پہلے جھڑپ میں بلیو ورلڈ سٹی کے جرائم پیشہ عناصر نے عبداللہ سٹی قبضہ گروہ کے 2 ہنڈا موٹر سائیکل چھین لیے۔ 2 روز سے جاری فائرنگ کا اختتام آج صبح 1 نوجوان کی فائرنگ سے وفات کے بعد ہوا۔

مذکورہ نوجوان بھی چند ہزار کی تنخواہ پر مزدوری کیلئے چونترہ آیا تھا اور موت کی بھینٹ چڑھ گیا۔ گزشتہ 2 روز کے دوران بلیو ورلڈ سٹی کے خلاف 37 درخواستیں دی گئیں جن پر کارروائی تعطل کا شکار ہے۔ جرائم پر مقدمات میں انسدادِ دہشت گردی کی دفعات نہ لگائے جانے سے علاقہ مقامی افراد کی مقتل گاہ بن چکا ہے۔ 

یہ بھی پڑھیں: شہری کے قتل کا معمہ حل، ملزم مقتول کی بیوی کا سابقہ شوہر نکلا

Related Posts