طلباء کو پاکستان واپس لانے کا معاملہ: چینی سفارت خانے نے مخالفت کردی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

طلباء کو پاکستان واپس لانے کا معاملہ: چینی سفارت خانے نے مخالفت کردی
طلباء کو پاکستان واپس لانے کا معاملہ: چینی سفارت خانے نے مخالفت کردی

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں قائم چینی سفارت خانے نے پاکستانی طلباءکو وطن واپس لانے کے عمل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یقین رکھیں، طلباء محفوظ اور صحت مند ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں چینی سفارت خانے نے کہا کہ چین اپنی بہترین صلاحیتوں کوبروئے کارلاتے ہوئے کورونا وائرس  کے خلاف برسِرپیکار ہے اورموجودہ صورتحال میں مثبت تبدیلیاں سامنے آرہی ہیں ۔یہ بیماری روک تھام اور علاج کے قابل ہے۔

پیغام میں چینی سفارت خانے نے کہا کہ ہم وہان میں پاکستانی طلباء کی عارضی مشکلات کو سمجھتےہیں۔یہ طلباء چینی باشندوں کے ساتھ مل کراس مہلک وباءپر قابو پانے کے لیے کام کررہےہیں۔ہم اپنوں کی طرح ان کی دیکھ بھال کررہے ہیں۔یقین رکھیں کہ یہ طلباء محفوظ اور صحت مندہیں اوران کے روزمرہ کی زندگی اور پڑھائی کے ضامن ہم ہیں۔

چینی سفارت خانے کے مطابق چینی حکومت نے پاکستانی سفارت خانے کے ساتھ مل کرپاکستانی طلباء سے اُن کی مناسب رہائش اورطبی سازوسامان کو یقینی بنانے کے لیئے رابطے اُستوار کیے ہیں۔زیادہ ترطلباء چین کے اقدامات سے مطمئن ہیں اورہم طلباء کی دیکھ بھال کے لیئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔

طلباء کے والدین کو تسلی دیتے ہوئے چینی سفارت خانے نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ عالمی ادارۂ صحت اورطبی ماہرین کی سفارشات یہ ہیں کہ وہ طلباء چین میں ہی رہیں جہاں  وہ اس وقت موجود ہیں ،کیونکہ لوگوں کی کسی بھی قسم کی نقل و حرکت سے وباء کے پھیلاؤ کاخطرہ پیدا ہوتاہے۔

یاد رہے کہ  چین کے شہر وہان میں زیرِ تعلیم تقریباً 12000طلباء و طالبات  ابھی تک ہمسایہ ملک میں موجود ہیں جس کے خلاف اس سے قبل  طلباء و طالبات کے والدین نے احتجاج کرتے ہوئے  مطالبہ کیا کہ ان کے بچوں کو جلد از جلد پاکستان لایا جائے۔انہیں چین سے نکالا جائے۔ 

احتجاج کے دوران 2 روز قبل والدین نے مطالبہ کیا کہ بے شک ان بچوں کو پاکستان کے دور دراز علاقوں میں رکھا جائے لیکن ان کو پاکستان کی سرزمین میں لایا جائے اور جب تک ان کا میڈیکل چیک اپ مکمل نہ ہوجائے ان بچوں کو پاکستان کے کسی بھی شہر یا علاقے میں جانے کی اجازت نہ دی جائے۔

مزید پڑھیں: طلباء کو پاکستان نہ لانے پر والدین کا احتجاج

Related Posts