چین کا بھارت کو انتباہ، دونوں ممالک کے درمیان دوبارہ کشیدگی بڑھ گئی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

چین کا بھارت کو انتباہ، دونوں ممالک کے درمیان دوبارہ کشیدگی بڑھ گئی
چین کا بھارت کو انتباہ، دونوں ممالک کے درمیان دوبارہ کشیدگی بڑھ گئی

نئی دہلی:چین کا بھارت کو انتباہ، دونوں ممالک کے درمیان دوبارہ کشیدگی بڑھ گئی، بھارتی میڈیا کے مطابق چین نے لائن آف ایکچوئل کنٹرول کیساتھ لداخ کا تقریباً ایک ہزار مربع کلو میٹر علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے، دوسری طرف چین نے انتباہی انداز میں کہا ہے کہ اگر بھارت مقابلہ کرنا چاہتا ہے تو اس کو ماضی کے برعکس زیادہ نقصان اٹھانا پڑے گا۔

انڈین میڈیا کے مطابق چین اپریل سے لائن آف ایکچوئل کنٹرول کیساتھ فوج جمع کرکے اپنی موجودگی کو مستحکم کر رہا ہے۔بھارتی اخبار کے مطابق ایک افسر نے‘دی ہندو ’کو بتایا کہ ڈپسانگ کے میدانی علاقے سے چوشل تک چینی فوجی منظم انداز میں غیر معینہ لائن آف ایکچوئل کنٹرول کیساتھ نقل وحرکت کر تے رہے ہیں۔

بھارتی افسر کے مطابق ڈپسانگ کے میدانی علاقے میں پٹرولنگ پوائنٹ 10 سے 13 تک لائن آف ایکچوئل کنٹرول کا بھارتی حصہ 900 مربع کلو میٹر کے لگ بھگ چین کے زیر تسلط ہے۔ ان میں وادی گلوان میں 20 مربع کلو میٹر اور ہاٹ سپرنگز میں 12 مربع کلو میٹرکا علاقہ مکمل طور پر چینی قبضے میں ہے۔

پینگونگ تسو جھیل کا 65 مربع کلو میٹر جبکہ چوشل میں 20 مربع کلو میٹر کا علاقہ بھی چینی کنٹرول میں ہے۔پینگونگ تسو جھیل کے قریب فنگر 4 سے 8 تک ایک وسیع علاقہ بھی چینی فوج کے قبضے میں ہے، جھیل سے متصل فنگر 4 سے 8 کا درمیانی فاصلہ 8 کلو میٹر ہے۔ اس علاقے میں مئی تک چینی اور بھارتی فوجی دونوں پٹرولنگ کرتے تھے، بھارت کی نظر میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول کا یہ علاقہ اس کا ہے۔مگر اب وہ علاقہ چین کے زیر اثر ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل چین اور بھارت کے فوجیوں کے مابین لداخ میں تازہ جھڑپوں کی اطلاعات ہیں جس کے بعد سے چینی فضائیہ کے طیارے لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی)کے آس پاس فضا میں گشت کر رہے ہیں اور حالات کشیدہ بتائے جا رہے ہیں۔

بھارتی خبر رساں اداروں کے مطابق چین نے ایل اے سی کے پاس اپنی فضائی بیس ہوٹن پر جے ایف جنگی طیارے تعینات کر دیے ہیں جو لداخ میں سرحد سے بالکل متصل مسلسل پرواز کر رہے ہیں۔

اس دوران بھارتی فوجی سربراہ جنرل منوج مکند نروانے بھی سرحد پر تعینات فوجی کمانڈروں سے بات چیت کی ہے۔ انہوں نے فوجی کمانڈروں کو کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لئے تیار رہنے کی ہدایت کی ہے۔

دوسری طرف لداخ میں سرحدی تنازعے پر کشیدگی بڑھ رہی ہے اور دو روز قبل ہونے والی نئی چھڑپ کے بعد چین نے انتباہی انداز میں کہا ہے کہ اگر انڈیا مقابلہ کرنا چاہتا ہے تو اس کو ماضی کے برعکس زیادہ فوجی نقصان اٹھانا پڑے گا۔اور اس بار انڈیا کو بخشا نہیں جائے گا۔

Related Posts