پاکستان میں چینی سفیر ہی یاؤ جِنگ کا کہنا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری پاکستانی معیشت کی ترقی کا مکمل ضامن نہیں بلکہ چھوٹا سا حصہ ہے، سی پیک چین اور پاکستان کے تعلقات کیلئے گیم چینجر ہے۔
کراچی میں کونسل آف فارن ریلیشنز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر کا کہنا تھا کہ مغربی میڈیا سی پیک سے متعلق غلط تاثرات ابھارتا رہتا ہے، چین کے پاکستان میں کوئی فوجی یا اسٹریٹجک عزائم نہیں، مغربی میڈیا تاثر دیتا ہے چین پاکستان کو کالونی بنانا چاہتا ہے، دراصل سی پیک چین اور پاکستان کے دیرینہ برادرانہ تعلقات کا عکاس ہے۔
سی پیک پاکستان کے انفراسٹرکچر کو ترقی دینے کیلئے ہے۔چین شراکت داری کی بنیاد پر بڑی سرمایہ کاری کررہا ہے، سی پیک پاکستانی معیشت کی ترقی کا مکمل ضامن نہیں بلکہ چھوٹا سا حصہ ہےجو چین، پاکستان اور نہ صرف خطے بلکہ دنیا کیلئے انتہائی اہم ہیں۔
چینی سفیر کا کہنا تھا کہ ہمارے تعلقات ہر شعبے میں بہترین ہیں، سی پیک کے سارے منصوبے مکمل ہوں گے، 2013 سے 2018 تک بجلی اور بندرگاہ کے بڑے منصوبے انجام پائے ہیں۔
موجودہ حکومت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت کا اپنا وژن ہے، عمران خان وژن کے تحت سی پیک میں نجی شعبے اور صنعتوں پر توجہ ہوگی، اب ہم زرعی شعبے پر توجہ دیں گے۔
نہوں نے کہا کہ سی پیک صرف گوادر پورٹ تک کا منصوبہ نہیں۔ سی پیک گوادر سے قندھار، سنٹرل ایشاء اور روس تک پھیلے گا۔ انہوں نے کہا کہ گوادر ابھرتا ہوا پورٹ ہے یہ پاکستان حکومت اور قوم کا خواب تھا۔ہم پاکستان میں تمام شعبوں میں بھرپور تعاون کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چین گوادرپورٹ چلانے کیلئے سالانہ 40ملین ڈالرخرچ کررہا ہے۔چینی سفیر نے کہا کہ ہم پاکستان کی فری زون پالیسی کا انتظار کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی معیشت کیلئے اہم ترین شہر ہے،ہم پاکستان کے کاروباری حضرات کے ساتھ مل کر منصوبے بنائیں گے، اس موقع پر چینی سفیر نے حکومت چین کی جانب سے آئندہ سال پاکستانی طلبہ کو 20 ہزار اسکالرشپس دینے کا بھی اعلان کیا۔