چین کا خواتین کے حوالے سے افغان پالیسیوں پر گہری تشویش کا اظہار

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

بیجنگ:  چینی وزیرِ خارجہ کن گینگ نے کہا ہے کہ چین کو افغان طالبان حکومت کی طرف سے خواتین کے حوالے سے متعارف کرائی گئی حالیہ پالیسیوں کے اثرات کے بارے میں تشویش ہے۔

سمرقند، ازبکستان میں ایک علاقائی سربراہی اجلاس میں کن گینگ کے تبصرے قدامت پسند طالبان حکام کی جانب سے خواتین کو اقوام متحدہ کے لیے کام کرنے سے روکنے کے فیصلے کے بعد سامنے آئے ہیں ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کن گینگ نے کہا کہ چین اور افغانستان کے دوسرے دوست ہمسایہ ممالک کو افغان فریق کی طرف سے اٹھائی گئی حالیہ پالیسیوں اور اقدامات اور افغان خواتین کے بنیادی حقوق اور مفادات پر ان کے ممکنہ اثرات پر تشویش ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی حملوں سے خطے میں تشدد بڑھے گا، شیخ سدیس

تاہم ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ خواتین کے حقوق اور مفادات کا مسئلہ بہت اہم ہے یہ افغانستان کا مسئلہ نہیں ہے اور نہ ہی یہ افغانستان کے مسائل کی بنیادی وجہ ہے،ہمیں اس مسئلے پر نہ تو آنکھیں بند کرنی چاہئیں اور نہ ہی اسے نظر انداز کرنا چاہیے۔

اسلام کی سخت تشریح کے تحت، طالبان حکام نے 2021 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے افغان خواتین پر متعدد پابندیاں عائد کی ہیں، جن میں اعلیٰ تعلیم اور بہت سی سرکاری ملازمتوں پر پابندی بھی شامل ہے۔

Related Posts