بیجنگ: چین نے غزہ جنگ میں حماس کو ہتھیار فراہم کرنے پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے فلسطینیوں کو کھانا، میڈیکل اور دوسری ایمرجنسی مدد فراہم کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق چین کی جانب سے حماس کو ہتھیار فراہم کرنے پر بیان جاری کرتے ہوئے چینی وزارتِ دفاع نے جمعرات کے روز جاری کیے گئے وضاحتی بیان میں کہا کہ جب سے تنازعہ شروع ہوا ہے ہم نے حماس کے جنگجوؤں کو ہتھیار فراہم کرنے کی تردید کی ہے۔
وزارتِ دفاع کے ترجمان کرنل وی کیان نے کہا کہ چین نے فلسطینیوں کی امداد کھانے، طبی سازوسامان اور دیگر ایمرجنسی اشیاء سے کی لیکن ہم نے تنازعے سے متاثرہ علاقے میں کسی بھی قسم کے ہتھیار فراہم نہیں کیے اور چین ہتھیاروں کی برآمد کے حوالے سے ہمیشہ سے ذمہ دارانہ رویہ اپناتا آیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل غزہ پر تباہ کن امریکی ہتھیاروں کے ساتھ حملہ آور ہے تو دوسری جانب حماس کے مسلح ونگ اور اسرائیلی جارحیت کیخلاف میدان جہا د میں بر سرپیکار القسام بریگیڈ نے چینی ساختہ میزائل سے اسرائیلی ٹینک کو تباہ کرنے کی ویڈیو جاری کرکے دنیا کو حیران کر دیا۔
حال ہی میں ویڈیو کے سامنے آنے کے بعد یہ سوال گردش کر رہا تھا کہ حماس کے مجاہدین کے پاس چینی ہتھیار کہاں سے آ رہے ہیں؟ القسام بریگیڈز نے فوٹیج جاری کی جس میں دکھایا گیا کہ ایک اسرائیلی ٹینک جسے او وی آئی انجیئرنگ گاڑی بھی کہا جاتا ہے، کو جنوبی غزہ کی پٹی رفح میں ’ریڈ ایرو‘ گائیڈڈ میزائل سے نشانہ بنایا گیا تھا۔