نئی دہلی:بھارت میں بچوں کی تجارت معمولی بات ہو گئی،ہر آٹھ منٹ میں ایک بچہ اغوا ہونے لگا، بچوں کو بھیک مانگنے، لیبر کے کاموں پر لگایا جانے لگا۔ کئی کو جسم فروشی پر بھی مجبور کیا جاتا ہے۔افسوس کا مقام ہے کہ مودی حکومت کی جانب سے اس جانب کوئی توجہ نہیں دی جارہی۔
ماؤں کی آنکھیں نم ہوگئیں، کوئی پرسان حال نہیں، ایک سال میں ستر ہزار بچوں کا اغوا مودی سرکار کے ماتھے پر کلنک کا داغ ہے۔بھارت بچوں کیلئے خطرناک ملک بن گیا، فروخت کا مکروہ کاروبار بڑھ گیا۔ بھارتی حکومت نے صورتحال سے آنکھیں پھیر لیں۔
ہر آٹھ منٹ میں اپنوں کے ہاتھوں ایک بچہ اغوا ہو رہا ہے جس کی وجہ غربت ہے، بچوں کے غائب ہونے پر والدین بے بسی کی تصویر بنے ہوئے ہیں، کوئی پرسان حال نہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی ڈاکیومنٹری میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ اغوا ہونیوالے بچوں کو جبری مشقت، بھیک مانگنے اور جسم فروشی پر لگایا جاتا ہے۔ زیادہ تر ان کے اپنے رشتہ دار، والدین کو سہانے خواب دکھا کر دوسرے شہروں میں لے جاتے اور فروخت کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں:با اثر ملزمان نے بنت حوا کی عزت تار تارکردی، انصاف کیلئے دربدر