وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کا سندھ میں نکاسی آب کا کام 15 دن میں مکمل کرنیکا حکم

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Chief Minister Sindh talking to media in Karachi

کراچی:  وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت اجلاس میں میرپورخاص ڈویژن اور حیدرآباد ڈویژن کے اضلاع میں امدادی کاموں کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں صوبائی وزراء مخدوم محبوب الزمان، ناصر شاہ، فیض ڈیرو، مشیر قانون مرتضیٰ وہاب، چیف سیکریٹری، ایس ایم بی آر، پرنسپل سیکریٹری، سیکریٹری فنانس، سیکریٹری ایریگیشن اور ڈی جی پی ڈی ایم اے شریک ہوئے۔

سیکریٹری ایریگیشن نے وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سانگھڑ، میرپورخاص اور عمر کوٹ اضلاع کی 5 لاکھ ایکڑ ایراضی پر پانی کھڑا تھا، ہم نےپانی کی نکاسی شروع کی ہے۔

سیکریٹری ایریگیشن نے بتایا کہ اس وقت صرف ایک لاکھ ایکڑ پر موجود ہے اور نکاسی جاری ہے، اس وقت صرف ویران اور غیرآباد زمین پر پانی ہے باقی گاؤں اور آباد زمین سے پانی کی نکاسی ہو گئی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ مجھے اگلے 15 دن کے اندر پانی کی مکمل نکاسی چاہئے، میرپورخاص ضلع میں چینل موجود ہیں، جہاں پانی نکل رہا ہے، عمرکوٹ سے پانی ڈرین صرف لفٹنگ کے ذریعہ ہوگا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ عمرکوٹ اور سندھڑی سائیڈ پر کچھ گاؤں میں پانی موجود ہے، ایک لاکھ کے قریب لوگ ابھی تک گاؤں سے باہر ہیں، میرپورخاص ڈویژن میں 38 سینٹرز بے گھر ہونے والے لوگوں کیلئے بنائے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بدین ضلع کافی متاثر ہواہے، 4000 میرپورخاص ، 56000 لوگ عمرکوٹ اور 15492 تھرپارکر میں کیمپس میں ہیں، بدین سے پانی سیم نالے کے ذریعہ نکال رہے ہیں،کچھ گاؤں میں ابھی پانی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ پانی فوری نکال دیا جائے، سندھ حکومت نے بدین اور سجاول سے پانی نکالنے کیلئے سہولیات فراہم کی ہیں، ٹنڈو محمد خان کے کچھ گاؤں میں پانی ابھی بھی ہے۔

مزید پڑھیں: وزیر تعلیم سعید غنی لاڑکانہ پہنچ گئے، سرکاری اور نجی اسکولوں اورکالجز کا دورہ

سیکریٹری ایریگیشن نے کہا کہ سانگھڑ سے کافی پانی نکل چکا ہے، کھپرو اور سانگھڑ کے کچھ نشیبی یونین کاؤنسل میں پانی موجود ہے، 12000 کے قریب لوگ ابھی بھی کیمپس میں رہائش پذیر ہیں، کافی لوگ اپنے گاؤں میں پانی کی نکاسی کے بعد واپس چلے گئے ہیں۔

Related Posts