سابق وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان رکنِ پنجاب اسمبلی کے عہدے کا حلف آج اٹھائیں گے۔ اسمبلی سیکرٹریٹ نے کلیرنس دے دی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سابق سینئر مرکزی رہنما اور آزاد حیثیت سے الیکشن لڑ کر پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہونے والے چوہدری نثار علی خان نے 2 روز قبل ایم پی اے کی حیثیت سے حلف اٹھانے کا فیصلہ کیا، تاہم اس پر عملدرآمد نہ ہوسکا۔
قبل ازیں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کی عدم موجودگی کو جواز بناتے ہوئے سینئر سیاستدان چوہدری نثار علی خان سے پنجاب اسمبلی کی رکنیت حلف نہیں لیا گیا جس کے بعد چوہدری نثار نے قانونی مشاورت کر کے اسمبلی سیکریٹریٹ کے اس اقدام کو چیلنج کرنے کا عندیہ دے دیا۔
سینئر سیاستدان چوہدری نثار علی خان اسمبلی رکنیت کا حلف اٹھانے پنجاب اسمبلی 24 مئی کے روز پہنچے جہاں ان کے حامیوں نے ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کر کے استقبال کیا۔ چوہدری نثار نے سیکریٹری اسمبلی کو آگاہ کیا کہ وہ حلف لینے کیلئے آئے ہیں جس کے بعد انہیں اسمبلی چیمبر میں بٹھا دیا گیا۔
بعد ازاں وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت اور سیکرٹری اسمبلی نے چوہدری نثار علی خان کو آگاہ کیا کہ گورنر پنجاب کی بیرون ملک روانگی کی وجہ سے اسپیکر چوہدری پرویز الٰہی قائم مقام گورنر کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں، جبکہ ڈپٹی اسپیکر سردار دوست محمد مزاری بھی موجود نہیں۔
اِس قانونی مسئلے کا حل بتاتے ہوئے چوہدری نثار نے وزیرِ قانون راجہ بشارت اور سیکریٹری اسمبلی سے کہا کہ اسمبلی رولز کے مطابق پینل آف چیئرمین حلف لے سکتے ہیں، پھر بھی ان کا حلف نہیں لیا گیا، بعد ازاں چوہدری نثار علی خان نیچے اتر آئے۔
مزید پڑھیں:آئینی رکاوٹ آڑے آگئی، چوہدری نثار 3 سال بعد بھی حلف نہ اٹھاسکے
چوہدری نثار علی خان کو اسمبلی سیکرٹریٹ نے آج حلف اٹھانے کیلئے کلیرنس دے دی۔ سیکرٹریٹ کے مطابق چوہدری نثار علی خان کے خلاف کوئی حکمِ امتناعی نہیں، اس لیے آج وہ رکنِ اسمبلی کی حیثیت سے حلف اٹھا سکیں گے۔ ان کے خلاف پٹیشنز عدالتوں میں زیرِ سماعت ہیں۔
خیال رہے کہ اِس سے قبل سابق وزیرِ داخلہ چوہدری نثارعلی خان کی جانب سے کیے گئے حلف برداری کے اعلان کے ساتھ ہی ملک بھر میں تبدیلی کی ہواؤں سے متعلق چہ مگوئیاں اور قیاس آرائیاں شروع ہو گئیں۔
ن لیگ کے سابق مرکزی رہنما کو قومی سطح کا زیرک سیاستدان سمجھا جاتا ہے، بعض تجزیہ کاروں کے مطابق چوہدری نثار کی حلف برداری کے فیصلے کے پیچھے کوئی بڑا سیاسی کھیل ہوسکتا ہے۔
مزید پڑھیں: چوہدری نثار اور تبدیلی کی ہوائیں، کیا حکومت کا تختہ الٹنے والا ہے؟