پاکستان سکھ کمیونٹی کے چیئرمین نے وفاقی حکومت سے اظہارِ تشکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرتارپور راہداری کھولنا پاکستان کا ایک قابلِ تعریف اقدام ہے جس سے سکھوں کے خواب کی تعبیر ہو رہی ہے۔
چیئرمین سکھ کمیونٹی پاکستان رادیش سنگھ نے ننکانہ صاحب میں کرتارپور راہداری کھولنے کو بہت بڑا اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان کا احسان زندگی بھر نہیں اُتار سکتے، اس اقدام سے سکھ کمیونٹی بہت خوش ہے۔
سکھ کمیونٹی سربراہ نے کہا کہ دُنیا بھر میں موجود سکھ برادری اور بین الاقوامی کمیونٹی کو پاکستان نے ایک مثبت پیغام دیا ہے جبکہ سکھ یاتریوں کی آمد کا شیڈول بھی طے کر لیا گیا ہے۔
رادیش سنگھ نے کہا کہ پاکستان میں 5000سکھ یاتریوں کی آمد طے شدہ شیڈول کے مطابق ہوگی جبکہ مذہبی رسومات کے لیے 10ہزار سکھ بھی کرتارپور کا رُخ کرسکتے ہیں۔ ہر سال یاترا کے لیے آنے والے سکھوں کی تعداد 1لاکھ سے زائد بھی ہوسکتی ہے۔
انہوں نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی اقدام سے سیاحت کا شعبہ ترقی کرے گا جبکہ پاکستان کے پاس دُنیا میں سب سے بڑا گردوارہ ہے جو پوری دنیا میں سکھ برادری کے ذریعے امن و آشتی کا پیغام دے گا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل با با گرونانک دیو جی کے 550ویں جنم دن کی تقر یبا ت میں شر کت کے لئے گزشتہ روز بھا رت سے 2500سو کے قریب مرد و خواتین سکھ یا تری وا ہگہ بارڈر کے راستے پیدل پاکستان پہنچ گئے ۔
اس موقع پر پا کستان سکھ گوردوارہ پربند ھک کمیٹی کے پر دھان سردار ستونت سنگھ ، ڈپٹی سیکر ٹری عمران گو ند ل ، بورڈ تر جمان عا مر حُسین ہا شمی سمیت و دیگر سکھ رہنما و بورڈ افسران بھی مو جو د تھے پاکستان آمد پر سکھ رہنماؤں نے انتہا ئی خوشی کا اظہا ر کیا ۔
مزید پڑھیں: با با گرونانک کے جنم دن کی تقر یبا ت: بھا رت سے سکھ یا تری پاکستان پہنچ گئے