پلاٹ، گاڑی اور اثاثے خریدنے کیلئے ایف بی آر سے سرٹیفکیٹ لازمی قرار

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو بلوم پاکستان

وفاقی حکومت نے یکم جولائی سے پلاٹ اور گاڑی کی خریداری کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سے اہلیت کا سرٹیفکیٹ لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں پارلیمنٹ سے منظور فنانس بل میں ترامیم بھی کردی گئی ہے۔

صدر مملکت کی جانب سے فنانس بل 26-2025 پر دستخط کے بعد یکم جولائی سے فنانس ایکٹ کی صورت اطلاق ہوجائے گا، فنانس ایکٹ کے لاگو ہوتے ہی ترمیمی شقوں کا اطلاق شروع ہوجائے گا۔

وفاقی حکومت نے اس حوالے سے پارلیمنٹ سے منظور ہونے والے فنانس بل 26-2025 کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی سیکشن114 سی میں ترامیم کردی گئی ہیں۔

حکومت کی طرف سے انکم ٹیکس آرڈیننس میں کی جانے والی ترمیم کے تحت گاڑیاں، جائیدادیں اور اثاثے خریدنے کے لیے ایف بی آر سے اہلیت کا سرٹیفیکیٹ لینا ہوگا۔

فنانس بل میں بتایا گیا کہ ترمیم کے بعد 70 لاکھ روپے مالیت تک کی گاڑی خریدنے کے لیے ایف بی آر کا سرٹیفیکیٹ لینا ضروری نہیں ہوگا، اسی طرح ترمیم کے بعد 5 کروڑ روپے مالیت تک کی جائیداد خریدنے اور 10 کروڑ روپے مالیت تک کا کمرشل پلاٹ خریدنے کے لیے ایف بی آر کا سرٹیفیکیٹ لینا ضروری نہیں ہوگا۔

ترمیم کے بعد سولر کی درآمد پر سیلز ٹیکس 18 کے بجائے 10 فیصد ہوگا جبکہ پولٹری انڈسٹری میں چوزے پر 10 روپے فیڈرل ایکسائزڈیوٹی عائد ہوگی۔

Related Posts