کراچی: کووڈ -19 ویکسی نیشن سینٹر ضلع وسطی کی فوکل پرسن ڈاکٹر حرا ظہیر نے سائینو فارم ویکسین مبینہ طور پر پیسوں کے عوض گھروں میں جاکر کر لگانے کا انکشاف کیا ہے۔
اس بات کا انکشاف ڈاکٹر حرا ظہیر نے تحریری طور پر سیکریٹری صحت سندھ کو لکھے گئے شکایتی مراسلہ میں کیا ہے۔
ڈاکٹر حرا ظہیر کے مطابق ضلع وسطی میں سائنو فارم ویکسین کا غیر منصفانہ استعمال کیا جارہا ہے اور آفس اسسٹنٹ آفاق الدین اپنے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے ویکسین گھروں میں لگا کر پیسے وصول کر رہے ہیں۔
انہوں نے شکایت کے ہمراہ تین کم عمر افراد کے کووڈ-19 ویکسین رجسٹریشن پروفارما سی وی فارم 1 بھی منسلک کیے ہیں، جنہیں ایک روز قبل گھروں میں ویکسین لگائی گئی تھی۔
ڈاکٹر حرا ظہیر نے سیکریٹری صحت سے اس معاملے کا نوٹس لینے کی درخواست کی ہے۔ ڈاکٹر حرا ظہیر کا کہنا ہے کہ یہ سلسلہ کافی عرصہ سے جاری ہے اور 18، 19 اور 20 سال کی عمر کے افراد کو آفس اسٹنٹ، اسٹور روم یا پھر گھروں میں جاکر سائینو فارم ویکسین کی خوراک لگا رہے ہیں،آفس اسسٹنٹ کو متعدد بار منع کیا لیکن وہ باز نہیں آئے۔
ان کا کہنا تھا کہ آفس اسسٹنٹ آفاق الدین ایک سیاسی جماعت کے کارکن بھی ہیں اور وہ نرسز اور پیرا میڈیکس کو سیاسی طور پر دباؤ میں لے کر من پسند افراد کو ویکسین لگوارہے ہیں ۔
ان کا مذید کہنا تھا کہ انہوں نے ڈی ایچ او کو بھی آگاہ کیا تھا لیکن کوئی کاروائی نہ ہونے پر سیکریٹری صحت کو شکایت درج کرائی ہے۔
ڈی ایچ او سینٹرل ڈاکٹر مظفر اوڈھو کا کہنا ہے کہ ان کے پاس شکایت آئی ہے جس کی تحقیقات کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ایمن خان کی ہمشکل مناہل حمید کے سوشل میڈیا پر چرچے