جنگ بندی عارضی، بھارت پیر کے بعد دوبارہ حملہ کرسکتا ہے، سینئر صحافی کا انتباہ

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سینئر صحافی نے فیس بک پوسٹ کے ذریعے خبردار کیا ہے، فائل فوٹو

بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ 88 گھنٹوں پر محیط جنگ کے بعد اگرچہ جنگ بندی ہو چکی ہے، تاہم پاکستان کے ایک سینئر صحافی کا کہنا ہے کہ خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے۔ بھارت کی حالیہ پسپائی محض وقتی ہے اور دوبارہ حملے کا امکان رد نہیں کیا جا سکتا۔

معروف صحافی احسان کوہاٹی المعروف سیلانی نے فیس بک پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ بھارت کی اس شکست کو مودی سرکار، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور ہندوتوا نظریے کے لیے ایک بھاری دھچکا سمجھا جا رہا ہے، کیونکہ بی جے پی کی سیاسی بقا اور مودی کی قیادت کا بیانیہ اسی جنگی جارحیت سے جڑا ہوا ہے، چنانچہ دفاعی حلقوں میں یہ خیال ہے کہ بھارت کی خاموشی وقتی ہے اور وہ خطے میں اپنی بالا دستی کے عزائم کی تکمیل کے لیے دوبارہ متحرک ہو سکتا ہے۔

احسان کوہاٹی کا مزید کہنا ہے کہ بھارتی سیکرٹری خارجہ وکرم مسری کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ سیز فائر صرف 48 گھنٹوں کے لیے مؤثر ہے، جو پیر کی شام تک نافذ العمل رہے گا۔ تاہم اس دوران بھی بھارتی فضائیہ نے بولاری ایئر بیس پر حملہ کر کے پاکستان کو جانی نقصان پہنچایا ہے۔

ان کے مطابق بھارت کی عسکری تیاریوں میں تیزی اس امر کی طرف اشارہ کر رہی ہے کہ نئی دہلی کسی بڑے جوابی اقدام کی تیاری کر رہا ہے۔ دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ چین کی جانب سے فوجی صنعت کے موجودہ عالمی نظام کو چیلنج کرنے کے بعد مغربی دفاعی بلاک بھی خطے میں بھارت کی ناکامی کو برداشت کرنے کے لیے تیار نہیں ہوگا۔

Related Posts