مسلمانوں کی دعائیں قبول! لبنان اسرائیل جنگ آج سے بند

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Ceasefire between Israel and Hezbollah takes effect today

لبنان میں حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان معاہدے کے بعد لبنان میں جنگ بندی نافذ ہوگئی، جس سے ایک سال سے زائد جاری لڑائی ختم ہوئی جس میں ہزاروں افراد ہلاک ہوئے۔

یہ جنگ بندی صبح 4 بجے (مقامی وقت کے مطابق) شروع ہوئی، جس کے بعد وہ جنگ تھم گئی جس نے اسرائیل میں دسیوں ہزار افراد اور لبنان میں لاکھوں افراد کو اپنے گھروں سے ہجرت پر مجبور کیا۔

اسرائیلی فوج نے جنگ بندی کے آغاز کے فوراً بعد جنوبی لبنان کے رہائشیوں کو خبردار کیا کہ وہ اسرائیلی دفاعی فورسز کی چوکیوں یا ان دیہات کے قریب نہ جائیں جنہیں خالی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

آئی ڈی ایف کے ترجمان آویچائی ادری نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا، “جنگ بندی معاہدے کے نفاذ اور اس کی شرائط کی بنیاد پر آئی ڈی ایف جنوبی لبنان میں اپنی پوزیشنز پر تعینات رہے گی۔ آپ کو ان دیہات یا آئی ڈی ایف فورسز کے قریب جانے کی اجازت نہیں ہے۔”

یہ جنگ اس وقت شروع ہوئی جب حزب اللہ نے فلسطینی اتحادی حماس کی حمایت میں اکتوبر 2023 کے حملے کے بعد سرحد پار حملے شروع کیے۔

انقلابی شلواریں چھوڑ کر بھاگ گئے اور، سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی احتجاج پر کڑی تنقید

امریکی صدر جو بائیڈن نے منگل کو جنگ بندی معاہدے کا اعلان کیا، اور اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا کہ ان کے وزراء نے جنگ بندی کی منظوری دی ہے۔

امریکا جو اسرائیل کا اہم اتحادی ہے، اس معاہدے کو “اچھی خبر” اور لبنان کے لیے “ایک نئی شروعات” قرار دیتا ہے۔ نیتن یاہو نے بائیڈن کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ معاہدہ اسرائیل کو غزہ میں حماس اور ایران پر توجہ مرکوز کرنے کی اجازت دے گا۔

لبنان کے جنگ بندی معاہدے کی شرائط کے تحت، اسرائیل کو حزب اللہ کے خلاف کارروائی کرنے کی مکمل آزادی دی گئی ہے اگر ایران کی حمایت یافتہ تنظیم کوئی نیا خطرہ پیدا کرتی ہے۔

لبنانی حکام کے مطابق، اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والے حملوں کے بعد اب تک لبنان میں 3823 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر حالیہ ہفتوں میں اسرائیل کے بڑھتے ہوئے حملوں کے دوران مارے گئے۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کے ساتھ جھڑپوں میں 82 فوجی اور 47 شہری ہلاک ہوئے ہیں۔جنگ بندی کے نفاذ سے پہلے کے گھنٹے اس جنگ کے سب سے زیادہ پرتشدد تھے۔ اسرائیل نے منگل کو لبنانی دارالحکومت کے مرکزی علاقے پر کئی حملے کیے، جبکہ حزب اللہ نے جنگ بندی کے اعلان کے بعد شمالی اسرائیل پر حملوں کا دعویٰ کیا۔

لبنان کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے اس جنگ بندی کے لیے ثالثی کا کردار ادا کیا، کیونکہ حزب اللہ نے براہ راست مذاکرات میں حصہ نہیں لیا۔ایران نے بھی اس جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے لبنان میں اسرائیل کی “جارحیت کے خاتمے” سے تعبیر کیا۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے لبنان کی حکومت، عوام اور مزاحمت کے لیے ایران کی حمایت کا اعادہ کیا۔

Related Posts