مشترکہ مفادات کونسل کی متبادل اور قابل تجدید توانائی پالیسی کی منظوری دیدی گئی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مشترکہ مفادات کونسل کی متبادل اور قابل تجدید توانائی پالیسی کی منظوری دیدی گئی
مشترکہ مفادات کونسل کی متبادل اور قابل تجدید توانائی پالیسی کی منظوری دیدی گئی

اسلام آباد: مشترکہ مفادات کونسل نے متفقہ طور پر متبادل اور قابل تجدید توانائی 2019ء کی منظوری دیدی ہے۔یہ منظوری مشترکہ مفادات کونسل کے بیالیسویں اجلاس میں دی گئی جو جمعرات کے روز اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت منعقد ہوا۔

پیٹرولیم کے بارے میں وزیراعظم کے خصوصی معاون ندیم بابر نے مشترکہ مفادات کونسل کو گیس کی سالانہ طلب اور رسد کی صورتحال خاص طور سے مستقبل کی ضروریات اور ملک میں گیس کے کم ہوتے ذخائر کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن دی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ گیس کی پیداوار کھپت اور مختلف صوبوں سے ترسیل کے بارے میں حاصل ہونے والے اعداد و شمار سے اندازء ہوتا ہے کہ ملک میں موسم سرما 2021ء سے 2022ء تک گیس کا سنگین بحران پیدا ہو سکتا ہے۔

اس بحران سے بچنے کیلئے اور قیمتوں کو معمول کی سطح پر رکھنے کیلئے ملک میں گیس کی دریافت، پیداوار اور ذخیرہ کرنے کے بارے میں

وفاقی حکومت اس متوقع چیلنج سے نمٹنے کے لیے صنعت کے ماہرین کا ایک اجلاس منعقد کر رہی ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ قومی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں پر ایس او پیز صوبوں کو فراہم کی جائیں گی۔ صوبے ایس او پیز کی روشنی میں مختلف شعبوں کو کھولنے کا نوٹیفیکیشن جاری کریں گے۔

مزید پڑھیں:حکومت نے ا سکولز،شادی ہالز،ریسٹورنٹس سمیت دیگر شعبے کھولنے کا فیصلہ کرلیا

Related Posts