کراچی: پاکستان میں کھیلوں کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسوسی ایشن کا نام چرانے پر کاپی رائٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج، گرفتاری کے بعد ضمانت پر رہائی عمل میں آگئی۔
کاپی رائٹ کے تحت سندھ اولمپک ایسوی ایشن کے نام نہاد سیکریٹری جنرل احمد علی راجپوت اور دیگر عہدیدارن اور ڈائریکٹر اسپورٹس محمد اسلم کھوسو کے خلاف سندھ گیمز کا نام استعمال کرنے پر فوجداری مقدمہ درج کر لیا گیا۔
سندھ گیمز ایسوی ایشن کے صدر اور سندھ گیمز کے روح رواں مدثر آرائیں کی جانب سے سندھ گیمز کا نام چوری کرنے کے مقدمہ آرٹلری میدان پولیس اسٹیشن میں درج کرادیا گیا۔
مدثر آرائیں کا کہنا ہے کہ سندھ گیمز کا نام استعمال کرنے کا قانونی حق صرف اور صرف سندھ گیمز ایسوسی ایشن کا ہے جوکوئی سندھ گیمز کا نام استعمال کرے گا اس کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
سندھ اولمپک ایسوسی ایشن کی جانب سے سندھ گیمز کا نام استعمال کرنا غیرقانونی ہے،ہمارے پاس سندھ گیمز کے نام کاکاپی رائٹ ہے۔سندھ حکومت سندھ گیمز کا انعقاد ہمارے ساتھ مل کر کرے ہم بھرپور ساتھ دیں گے۔
اس سلسلے میں سندھ گیمز ایسوسی ایشن کے صدر مدثر آرائیں نے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے جس میں قانونی ماہرین کو خصوصی طلب کیا گیا ہے تاکہ مزید سخت اقدامات کیے جائیں۔
مزید پڑھیں:سندھ حکومت اپنے ہی فیصلے پر عملدرآمد میں ناکام، لاکھوں طلبہ کا مستقبل داؤپر لگ گیا