کراچی: پاکستان کے آل راؤنڈراور سابق کپتان شعیب ملک کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا میں رواں سال شیڈول ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے حوالے سے میں نے کوئی ذہن نہیں بنایا مگر اللہ کا شکر ہے کہ آرام سے مزید 2 یا 3سال تک انٹرنیشنل کرکٹ کھیل سکتا ہوں۔اُنہوں نے مزید کہا کہ البتہ میں اصرار نہیں کروں گا کہ مجھے ضرور شامل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بابر اعظم سے کھل کر بات ہوئی ہے اگر،وہ کہیں گے کہ آپ کی اب ضرورت نہیں تو چھوڑ دوں گا،کپتان نے ورلڈکپ سے قبل پوچھا تھا کہ آپ کا کیا پلان ہے جواب میں میرا کہنا تھا کہ جس طرح کا میرے آس پاس ماحول رہا ہے میں مزید کھیلنا نہیں چاہتا۔
مگر میری فٹنس کو آپ جانتے ہیں،میں ٹیم پر بوجھ نہیں بنوں گا،اگر میرے ساتھ ڈیل کرتے ہیں تو میں،ہمیشہ پاکستان کیلیے دستیاب ہوں، سینے پر اسٹار سجانا سب سے اہم چیز ہے، اس کیلیے ماضی میں بھی قربانیاں دی ہیں اس بار بھی ایسا ہی کروں گا۔
آپ خود ہی بتائیں میں کتنا کھیل سکتا ہوں،ایک سیریز کھیلوں یا آئندہ بھی ایکشن میں نظر آؤں۔بابر اعظم نے کہا کہ میں بتادیا کروں گا،اس کے بعد میں ورلڈکپ کھیلا، کپتان نے کہا بنگلادیش میں بھی کھیلیں، ویسٹ انڈیز کیخلاف ہوم سیریز میں انھوں نے کہا کہ کچھ نئے کھلاڑیوں کو چیک کرنا ہے،آسٹریلیا سے واحد میچ کے حوالے سے بابر نے ابھی کچھ نہیں بتایا۔
انہوں نے کہا کہ فٹنس قدرت کا ایک تحفہ ہے،اس کے ساتھ میں محنت بھی کرتا ہوں،روزانہ ڈیڑھ گھنٹہ تو فٹبال ہی کھیلتا ہوں،مڈل آرڈر میں کھیلتے ہوئے رنز بنانے کیلیے زیادہ دوڑنا پڑتا ہے، میں اس آزمائش پر بھی پورا اترتا ہوں۔
شعیب ملک کا کہنا تھا کہ کپتان جونیئر ہو یا سینئر اس طرح کھل کر بات کرے تو اعتماد کی فضا برقرار رہتی ہے،اس طرح سینئرز کے حوالے سے ایک اچھا کلچر بھی بنے گا۔
انہوں نے کہاکہ 40سال کی عمر میں بھی نوجوانوں جیسی فٹنس بحال رکھنے اور اس کے باوجود کچھ لوگوں کی جانب سے ریٹائرمنٹ کی باتوں کے سوال پر شعیب ملک نے کہا کہ ہر انسان کو ہر کوئی پسند نہیں کرتا۔
مزید پڑھیں: کراچی ٹیسٹ، سیکورٹی کے سخت اقدامات کے باعث تماشائیوں کو مشکلات