چائے جسے پاکستان کا قومی مشروب کہا جائے تو غلط نہ ہوگا، چائے کا ایک کپ آپ کی تھکان دور کرنے کے لئے کافی ہوتا ہے، مگر زیادہ چائے پینے کے نقصانات انتہائی خطرناک ہیں۔
رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ اگر چائے ضرورت سے زیادہ پی لی جائے تو کینسر کا خطرہ بھی منڈلانے لگتا ہے۔
دیکھا جائے تو جائے تو چائے صحت کے لئے مضر نہیں ہوتی، مگر اس بات کا انحصار اس بات پر ہے کہ یہ تیار کس طریقے سے کی گئی ہے، اس کے اجزاء کیا ہیں، کونسی قسم کی پتی استعمال کی گئی ہے اور اسے کس طرح استعمال کیا گیا ہے۔
یہ ساری چیزیں ہاضمے کی کچھ بیماریوں کا سبب بن سکتی ہیں اور کئی دیگر صحت کے مسائل کو اجاگر کرسکتی ہیں۔
چائے میں کیفین شامل ہوتا ہے، جس سے توانائی اور ہوشیاری میں اضافہ ہوتا ہے، مگر یاد رہے کہ چائے کا زیادہ استعمال بھی پیٹ میں تکلیف اور بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔
یہی نہیں چائے کا زیادہ استعمال آپ کی نیند کو بھی متاثر کرسکتا ہے، جس سے بے خوابی جیسے امراض بھی ہوسکتے ہیں۔
تاہم، صرف کیفین ہی نہیں جو طرز زندگی کی خرابی، کینسر، اور دیگر ہضم کی بیماریوں کے خطرات کو بڑھا سکتی ہے، بلکہ چائے کی لت میں ریفائنڈ چینی کا اضافہ بھی اتنا ہی مضر ہے۔
تاہم، چینی اور دودھ والی چائے کے زیادہ استعمال کے درمیان تعلق قائم کرنے کے لیے ابھی کافی تحقیق کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں:آم کا موسم آگیا، شوگر کے مریض کیا کریں؟
صحت کے لئے بہتر یہ ہوگا کہ چائے کا زیادہ استعمال نہ کیا جائے، یا جڑی بوٹیوں کے انفیوژن پر قائم رہیں، جس میں زیادہ اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں جو متعدد بیماریوں سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔