پاکستان بزنس کونسل نے کہا ہے کہ حکومت آئی ایم ایف سے قلیل مدتی شرائط بھرا پروگرام نہ لے بلکہ اپنی توجہ طویل المدتی پروگرام پر مرکوز کرے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان بزنس کونسل نے انتخابات میں کامیابی کے بعد نئی حکومت کیلئے اپنے مرتب کردہ ایجنڈے میں کہا کہ نئی حکومت کو آئی ایم ایف سے 24ویں پروگرام پر مذاکرات سب سے پہلے کرنا ہوں گے۔
[visual-link-preview encoded=”eyJ0eXBlIjoiaW50ZXJuYWwiLCJwb3N0IjoxODQ5MjIsInBvc3RfbGFiZWwiOiJQb3N0IDE4NDkyMiAtINii2YYg2YTYp9im2YYg2YLYsdi224Eg2KfbjNm+2LMg2LPbkiDYp9ioINmF2LLbjNivINmE2YjZuSDZhdin2LEg2YbbgduM2rog24HZiNqv24wiLCJ1cmwiOiIiLCJpbWFnZV9pZCI6MTg0OTI3LCJpbWFnZV91cmwiOiJodHRwczovL21tbmV3cy50di91cmR1L3dwLWNvbnRlbnQvdXBsb2Fkcy8yMDI0LzAxL2xvYW4tYXBwLTMwMHgyNTAuanBnIiwidGl0bGUiOiLYotmGINmE2KfYptmGINmC2LHYttuBINin24zZvtizINiz25Ig2KfYqCDZhdiy24zYryDZhNmI2bkg2YXYp9ixINmG24HbjNq6INuB2Yjar9uMIiwic3VtbWFyeSI6Itii2YYg2YTYp9im2YYg2YLYsdi224Eg2KfbjNm+2LMg2qnbkiDYsNix24zYuduSINi12KfYsdmB24zZhiDYs9uSINin2LHYqNmI2rog2LHZiNm+25Ig2YTZiNm52YbbkiDaqduSINqp24zYs9iyINiz2KfZhdmG25Ig2KLZhtuSINqp25Ig2KjYudivINin24zYsyDYp9uMINiz24wg2b7bjCDZhtuSINii2YYg2YTYp9im2YYg2YLYsdi224Eg2KfbjNm+2YTbjCDaqduM2LTZhtiyINqp25Ig2YLZiNin2YbbjNmGINiz2K7YqiDaqdixINiv24zbktuUICIsInRlbXBsYXRlIjoic3BvdGxpZ2h0In0=”]
ایجنڈے میں پاکستان بزنس کونسل نے کہا کہ نئی حکومت کو آئی ایم ایف کے طویل المدتی پروگرام پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی ، جس کا مقصد اصلاحات ہونی چاہئیں، ماضی کی طرح شرائط سے بھرپور قلیل المدتی پروگرام نہ لیں۔
بزنس کونسل کا کہنا ہے کہ پاکستان اپنی بقاء کی جنگ لڑنے میں مصروف ہے جس کے دوران کہیں سے امداد کی توقع نہیں، ٹیکس دہندگان سے زیادہ ٹیکس لے کر اور توانائی کے نرخ بڑھا کر ریونیو ہدف پورا کرنا آسان ہوسکتا ہے۔
کونسل کا مزید کہنا ہے کہ نئے پروگرام کا مقصد توانائی کے شعبے میں اصلاحات لا کر نادہندگی کم کرنے اور باہمی اعتماد کو بحال کرنے کیلئے قرضوں کی پروفائلنگ لازمی ہے۔ حکومت قلیل المدتی پروگرام سے گریز کی پالیسی اپنائے۔