عدت کے دوران نکاح کا الزام، بشریٰ بی بی کا کیس خارج کرنے کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عدت کے دوران نکاح کا الزام، بشریٰ بی بی کا کیس خارج کرنے کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع

اسلام آباد: بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے دورانِ عدت نکاح کے الزام پر مبنی کیس خارج کرنے کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سابق خاتونِ اوّل بشریٰ بی بی نے عدت کے دوران نکاح کے کیس کو خارج کرنے کیلئے بیرسٹر سلمان اکرم راجہ کے توسط سے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔

[visual-link-preview encoded=”eyJ0eXBlIjoiaW50ZXJuYWwiLCJwb3N0IjoxODI4MzUsInBvc3RfbGFiZWwiOiJQb3N0IDE4MjgzNSAtINmE2LfbjNmBINqp2r7ZiNiz24Eg2KfZiNixINio2LTYsduM2bAg2KjbjCDYqNuMINii2ojbjNmIINmE24zaqdiMINi52K/Yp9mE2Kog2qnYpyDZgdin2LHZhtiy2qkg2qnYsdin2YbbkiDaqdinINit2qnZhSIsInVybCI6IiIsImltYWdlX2lkIjoxODI4MzYsImltYWdlX3VybCI6Imh0dHBzOi8vbW1uZXdzLnR2L3VyZHUvd3AtY29udGVudC91cGxvYWRzLzIwMjMvMTIvTEFUSUYtS0hPU0EtQlVTSFJBLUJJQkktMzAweDI1MC5qcGciLCJ0aXRsZSI6ItmE2LfbjNmBINqp2r7ZiNiz24Eg2KfZiNixINio2LTYsduM2bAg2KjbjCDYqNuMINii2ojbjNmIINmE24zaqdiMINi52K/Yp9mE2Kog2qnYpyDZgdin2LHZhtiy2qkg2qnYsdin2YbbkiDaqdinINit2qnZhSIsInN1bW1hcnkiOiLZhNi324zZgSDaqdq+2YjYs9uBINin2YjYsSDYqNi02LHbjNmwINio24wg2KjbjCDaqduMINmE24zaqSDYotqI24zZiCDaqduSINqp24zYsyDZhduM2rog2LnYr9in2YTYqiDZhtuSINmI2YHYp9mC24wg2KrYrdmC24zZgtin2KrbjCDYp9iv2KfYsduSICjYp9uM2YEg2KLYptuMINin25IpINqp2Ygg2YHYp9ix2YbYstqpINqp2LHYp9mG25Ig2qnYpyDYrdqp2YUg2K/bkiDYr9uM2Kcg24HbktuUICIsInRlbXBsYXRlIjoic3BvdGxpZ2h0In0=”]

ہائیکورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ عدت میں نکاح کا کیس نہیں بنتا، ٹرائل کورٹ کیس کی سماعت کا اختیار بھی نہیں رکھتی۔

درخواست گزار بشریٰ بی بی کا مزید کہنا ہے کہ سابق شوہر خاور مانیکا نے بدنیتی کے تحت مذموم مقاصد کی تکمیل کیلئے شکایت درج کرائی۔ دستاویزات بھی جھوٹی اور من گھڑت ہیں۔

سابق خاتونِ اوّل بشریٰ بی بی کا کہنا ہے کہ من گھڑت دستاویزات کی بنیاد پر عدت کے دوران نکاح کا الزام بھی جھوٹا ہے۔ سابق شوہر نے مجھے 14نومبر کو نہیں، 15اپریل کو 3 بار زبانی طور پر طلاق دی۔

بشریٰ بی بی کا کہنا ہے کہ میں اگست 2017 میں اپنی والدہ کے گھر منتقل ہوئی تھی، یکم جنوری 2018 کو بانی پی ٹی آئی سے شادی تک والدہ کے گھر قیام رہا۔ ہائیکورٹ ٹرائل کورٹ کی کارروائی کو روکے۔ 

Related Posts