سعودی شاہی خاندان کے چشم و چراغ شہزادہ متعب بن عبدالعزیز کا انتقال ہوگیا جبکہ دنیا بھر کی سیاسی و سماجی شخصیات نے اس پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
شاہی خاندان نے شہزادہ متعب بن عبدالعزیز کے انتقال پر جاری کردہ اعلامیے میں کہا ہے کہ ملک کی اہم شخصیت شہزادہ متعب بن عبدالعزیز گزشتہ روز انتقال کر گئے جن کی نمازِ جنازہ آج ادا کی جائے گی۔
وفاة الأمير متعب بن عبدالعزيز آل سعود.#برق_الإمارات #السعودية pic.twitter.com/aNryI3fMp2
— برق الإمارات (@UAE_BARQ) December 2, 2019
سعودی شہزادہ متعب بن عبدالعزیز کی نمازِ جناز مسجد حرام، مکہ مکرمہ میں ادا کی جائے گی، جبکہ شاہی خاندان، سعودی و بین الاقوامی شخصیات کے ساتھ ساتھ عوام الناس کی بڑی تعداد اس میں شرکت کرے گی۔
شہزادہ متعب بن عبدالعزیز سعودی عرب کے سرکاری محکموں میں متعدد محکموں میں مختلف اعلیٰ عہدوں پر فائز رہے۔ روزگار، آباد کاری، دیہی امور اور وفاقی وزیر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے چکے تھے، جنہیں قابلِ قدر خدمات پر ہمیشہ سراہا گیا۔انتقال کے وقت ان کی عمر 83 سال تھی۔
سعودی عرب کے بادشاہ عبدالعزیز بن عبدالرحمان کے بیٹے اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے بھائی متعب بن عبدالعزیز 1931ء کو دارالحکومت ریاض میں پیدا ہوئے تھے۔
پاکستان سمیت دنیا بھر کی نامور سیاسی و سماجی شخصیات نے شہزادہ متعب بن عبدالعزیز کی وفات پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سمیت سعودی خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان سے برادرانہ تعلقات رکھنے والی سعودی حکومت نے رواں برس مختلف مقدمات میں جیلوں میں قید 1200 سے زائد پاکستانیوں کو رہا کیا۔
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی زلفی بخاری کا 3 نومبر کو کہنا تھا کہ رواں برس سعودی جیلوں میں قید 1200 سے زائد پاکستانیوں کو رہا کیا گیا جب کہ مزید کی رہائی کے لئے بات چیت جاری ہے۔
مزید پڑھیں: سعودی جیلوں سے 1200 سے زائد پاکستانیوں کو رہا کردیا گیا، زلفی بخاری