مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکومت پاکستان نے کل آنیوالے وفاقی بجٹ کیلئے مختلف سیکٹرز کیلئے فنڈز مختص کرنے کا عندیہ دیا ہے جس میں سب سے پہلے فارماسیوٹیکل کیلئے ایک ٹریلین رکھنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

کورونا کی وباء کیخلاف قومی صحت پالیسی کے حوالے سے یہ رقم خرچ کی جائیگی جس کا ہمارے فارماسیوٹیکل سیکٹر پرمثبت اثر مرتب ہوگا۔اگر حکومت اتنی بڑی رقم کی منظوری دے دیتی ہے تو کورونا جیسی وباء کیلئے حکومت کی طرف سے ایک انتہائی اہم اقدام ہوگا۔

حکومت پاکستان نے خوراک کے شعبہ کیلئے آنیوالے بجٹ میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 13 فیصد سے 9 فیصد تک کم کرنے کا امکان ظاہر کیا ہے اور 30 فیصد تک حجم رکھنے والی فارمر ڈیری انڈسٹری کیلئے سیلز ٹیکس صفر کرنے کی تجویز پر غور کیا جارہا ہے۔

حکومت نے مقامی سطح پر تیار ہونیوالی گاڑیوں کیلئے بھی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کا عندیہ دیا ہے اور اس کے علاوہ وفاقی حکومت نے ٹریکر ساز صنعت کیلئے بھی ٹیکس کی شرح پانچ فیصد سے کم کرکے جنرل سیلز ٹیکس صفر کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔

حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں بینکنگ سیکٹر کیلئے ٹیکس کی شرح 35 سے کم کرکے 29 فیصد کرنے کی تجویز رکھی ہےجس میں 4فیصد سپر ٹیکس ریلیف شامل ہے ، اس کے علاوہ مائیکرو فنانس بینکوں کیلئے بھی انکم ٹیکس کی شرح 20 فیصد کم کرنے کا معاملہ بھی زیر غور ہے۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں لسٹڈ کمپنیوں پر لگنے والے کیپٹل گین ٹیکس میں کمی کا معاملہ بھی زیر غور ہے ۔اگر حکومت کی جانب سے کیپٹل گین ٹیکس کی شرح کم ہوتی ہے تو مستقبل میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری سرگرمیاں بڑھنے کی امید پیدا ہوسکتی ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس کی شرح 20 فیصد پرمنجمد کرنے کی تجویز پر بھی غور کیا جارہا ہے جبکہ سیمنٹ کی صنعت پر عائد ایس ڈی پی میں 24 فیصد کٹوتی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے اور کوئلے پر کسٹم ڈیوٹی صفر کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔

حکومت نے فریٹلائزر انڈسٹری کیلئے امپورٹ کی جانیوالی اشیاء پر 3 فیصد سیلز ٹیکس کم کرنے اور یوریا کے فی بیگ پر 243 روپے کمی کا امکان ظاہر کیا ہے اور ٹیکسٹائل سیکٹر کیلئے حکومت نے 20 بلین کی سبسڈی دینے کا عندیہ دیا ہے جوتوانائی کی مد میں دی جائیگی جس سے آنیوالے وقتوں میں ٹیکسٹائل کی صنعت مزید ترقی کریگی اور سرمایہ کار خوشحال ہونگے۔

اگر حکومت ان تمام تجاویز پر عمل کرتی ہے تو یہ عوام بجٹ کہلائے گیا جبکہ اس کے برعکس پاکستان میں پیش کیا جانیوالے ہر بجٹ نت نئے ٹیکسز کے باعث عوام پر ایک عذاب بن کر نازل ہوتا ہے تاہم امسال حکومت پاکستان نے ملک میں کورونا وائرس کی وباء کے باعث عوام دوست بجٹ پیش کرنے کا عندیہ دیا ہے سے عوام کے مسائل کم ہونگے اور ملک خوشحالی کی طرف گامزن ہوگا۔

Related Posts