براڈشیٹ پاناما پلس اور پاناما ٹو ثابت ہو گا، وزیر داخلہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سپریم کورٹ پر حملے کرنے والا قبضہ گروپ شکست سے دوچار ہوا، شیخ رشید
سپریم کورٹ پر حملے کرنے والا قبضہ گروپ شکست سے دوچار ہوا، شیخ رشید

کراچی:وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ براڈشیٹ پاناما پلس اور پاناما ٹو ثابت ہو گا اور براڈ شیٹ سے جو نکلنے جا رہا ہے وہ اگلے الیکشن میں ان کو لپیٹ میں لے گا۔الیکشن کمیشن کے دفتر کے سامنے جو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا حشر ہوا ہے، لانگ مارچ میں بھی وہی ہو گا۔

اپوزیشن فضول کاموں میں قوم کا وقت ضائع کررہی ہے، مناظرے سیاسی اور آئینی معاملات پر نہیں ہوتے ہیں۔ شہدا کی قربانیوں سے ہی کراچی کی رونقیں بحال ہوئیں، سیاست اپنی جگہ مگر کراچی کی بہتری کیلئے سب کو مل کر کام کرنا چاہیے۔

مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ میں چیلنج کرتا ہوں کہ ختم نبوت کے خلاف ترمیم مسلم لیگ(ن)لائی تھی اور مولانا فضل الرحمن کی پارٹی نے قومی اسمبلی میں اس کو ووٹ دیا اور انہوں نے 72 گھنٹے میں ترمیم واپس لی۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی طور پر براڈشیٹ پاناما پلس اور پاناما ٹو ہے، میں نے خود پاناما کیس کا فیصلہ لڑا اور میرے کیس پر ہی فیصلہ ہوا لیکن مجھے نہیں پتہ تھا کہ 2000 میں شہباز شریف نے 75لاکھ ڈالر نیب کو دیے۔

براڈشیٹ اسکینڈل کمیشن کے سربراہ مقرر کیے گئے جسٹس ریتائرڈ عظمت سعید کی تقرری کو اپوزیشن کی جانب سے مسترد کیے جانے کے معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے پڑھوا لیں کہ کیا شیخ عظمت کبھی نیب کے پراسیکیوٹر رہے ہیں اور شیخ عظمت نہ لگائیں تو کیا جسٹس قیوم کو لگائیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ قیامت کی نشانی ہے کہ مولانا فضل الرحمن قائد اعظم کے مزار پر خطاب کررہے ہیں اور قائد اعظم کے وقت میں جو ان لوگوں نے قائد اعظم کو کہا وہ میں نہیں کہوں گا لیکن تاریخ پڑھنے والے دیکھیں کہ انہوں نے قائد اعظم کو پاکستان بننے سے پہلے کیا کہا، یہ داتا دربار نہیں جاتے۔

یہ تو گولڈن ٹیمپل جانے والے لوگ ہیں۔انہوں نے کہاکہ میں قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ عمران خان نے جس طرح اقوام متحدہ میں کشمیر کا کیس لڑا ہے، جس طرح وہ کشمیر میں بار بار ظلم و ستم کا ذکر کرتے ہیں، مودی کو ہٹلر اور آر ایس ایس کے ساتھ دہشت گردی کا نام عمران خان نے متعارف کرایا ہے۔ قومی کو غلط کیوں بتا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو خدمات عمران خان نے کشمیر کے مقصد کے لیے دی ہیں، اس کا 100واں حصہ بھی مولانا فضل الرحمن نے نہیں کیا، دو یا تین مرتبہ یہ کشمیر کمیٹی کے چیئرمین رہے ہیں۔شیخ رشید نے کہا کہ میں کہتا تھا کہ یہ الیکشن میں حصہ لیں گے تو سارے میرا شام کے تبصروں میں مذاق اڑاتے تھے۔

یہ جلوس نکال رہے تھے اور بلاول عمر کوٹ میں جشن منا رہے تھے، ان کی شام غریباں تھی اور ادھر جشن تھا۔انہوں نے کہاکہ میں نے کہا تھا کہ یہ سینیٹ الیکشن میں حصہ لیں گے، استعفیٰ نہیں دیں گے، اپوزیشن کے پاس مزید کہنے کو کچھ نہیں۔

انہوں نے بس ایک ریلی نکالنی ہے ہم انتظار کررہے ہیں کب نکالیں گے۔اگر انہوں نے ریلی قانون اور آئین کے مطابق نکالی تو ہم کوئی رکاوٹ نہیں ڈالیں گے جیسے ہم نے الیکشن کمیشن کے باہر کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے دفتر کے سامنے جو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا حشر ہوا ہے، لانگ مارچ میں بھی وہی ہو گا۔عدلیہ اور افواج کو بدنام کرنا اور جمہوری اداروں کے سامنے احتجاج کا مقصد کیا ہے؟۔

Related Posts