اسلام آباد: برطانوی کمپنی براڈ شیٹ کے کیس پر تحقیقاتی کمیشن نے اپنی رپورٹ وزیرِ اعظم آفس میں جمع کرادی ہے جس کے مطابق 15 لاکھ ڈالرز کی غلط ادائیگی کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم آفس میں جمع کرائی گئی براڈ شیٹ کمیشن رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غلط شخص کو ادائیگی ریاستِ پاکستان سے دھوکا ہے۔ ادائیگی کو صرف بے احتیاطی قرار نہیں دیا جاسکتا جس سے قومی خزانے کو 15 لاکھ ڈالرز کا بھاری نقصان پہنچا۔
براڈ شیٹ کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزارتِ خزانہ، وزارتِ قانون اور اٹارنی جنرل آفس سے 15 لاکھ ڈالرز ادائیگی سے متعلق فائلز چوری کر لی گئیں۔ پاکستانی ہائی کمیشن لندن سے ادائیگی کی فائل سے اندراج کا حصہ غائب کردیا گیا۔ کمیشن کو تمام تفصیلات نیب کی دستاویزات سے ملیں۔
خیال رہے کہ اِس سے قبل براڈ شیٹ اسکینڈل کی تحقیقات کیلئے جسٹس (ر) عظمت سعید پر مشتمل 1 رکنی کمیشن کی تشکیل کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 2 ماہ قبل 30 جنوری کے روز براڈ شیٹ کیس پر انکوائری کمیشن کی تشکیل کردی گئی۔ یک رکنی کمیشن میں براڈ شیٹ کیس کی تحقیقات جسٹس (ر) عظمت سعید شیخ کے سپرد کردی گئی۔
مزید پڑھیں: براڈ شیٹ کیس، یک رکنی کمیشن کی تشکیل کا نوٹیفیکیشن جاری