لندن: برطانوی فرم براڈ شیٹ کے چیف ایگزیکٹو کاوہ موساوی نے وزیرِ اعظم عمران خان کو مشورہ دیا ہے کہ ایک بے وقوف شخص سے وزارت چھین لیں کیونکہ ہر حکومت میں کچھ نہ کچھ بے وقوف لوگ ضرور ہوتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق عدالتی فیصلہ منظرِ عام پر آنے کے بعد لندن میں میڈیا نمائندے سے گفتگو کے دوران کاوہ موساوی نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے انہی لوگوں سے دھوکے کا ارتکاب کیا جنہیں فراڈ کی تحقیقات پر مامور کیا گیا تھا۔ 4 سال قبل ہم نے 1 ارب ڈالر منتقلی کا انکشاف کیا تاہم حکومت نے اس کے خلاف کچھ نہیں کیا۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے براڈ شیٹ سربراہ نے کہا کہ یہ سوال تو قومی احتساب بیورو سے ہونا چاہئے کہ جب براڈ شیٹ نے انکشاف کیا تو احتساب بیورو نے کیا کیا؟ حکومت سے گفتگو کے دران ایک شخص کی مجھ سے ملاقات ہوئی جس نے حصہ طلب کیا جس کی بات سن کر میں دنگ رہ گیا تھا۔
کاوہ موساوی نے کہا کہ یہ بات سن کر میں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ویٹر سے کہا کہ کافی کا بل اسی شخص سے لیا جائے۔ اینٹی کرپشن کی تاریخ میں کسی عدالت نے یہ نہیں کہا کہ حکومت ایسی کمپنی سے رقم چوری کرنا چاہتی ہے جس کی خدمات خود پیسہ نکلوانے کیلئے حاصل کی گئی ہوں۔ اس فیصلے میں ہم نے انہیں ٹھکرا دیا۔
پاکستان کی نئی حکومت سے کاوہ موساوی نے درخواست کی کہ عدالتی فیصلے پر غور کیا جائے۔ فوج، انٹیلی جنس سروسز اور کسی عہدیدار پر کوئی الزام نہیں لگایا جارہا جو خود کو ملٹری اسٹیبلشمنٹ کا حصہ کہہ رہا تھا، میں یہ نہیں جان سکا کہ ملک نامی خود کو جنرل بتانے والا شخص کون تھا؟ حصہ مانگنے سے قبل یا بعد میں دوبارہ ہماری کوئی ملاقات نہیں ہوسکی۔
مذکورہ شخص کا کاوہ موساوی کے مطابق یہ کہنا تھا کہ آپ کو بہت رقم ملنے والی ہے، پیسے کی سیٹلمنٹ ضروری ہے، لوگ حصہ ملنے کے خواہش مند ہیں، یہ بات سن کر کاوہ موساوی نے کہا کہ میں نے اسے اپنی بات دہرانے کیلئے کہا۔ مجھے دھچکا لگتا دیکھ کر وہ شخص سفارتی انداز میں بات کو دوبارہ ترتیب سے پیش کرنے لگا۔
انہوں نے کہا کہ ہر حکومت میں کچھ بے وقوف لوگ ضرور ہوتے ہیں، وزیرِ اعظم پاکستان کو چاہئے کہ ایسے بے وقوف انسان کو وزیر کے عہدے سے برطرف کریں جو ملک کی بدنامی کا باعث بنا۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل برطانوی فرم براڈ شیٹ کے سربراہ کاوہ موساوی نے پاکستان کی طرف سے کی گئی برطانوی عدالت کا فیصلہ جاری کرنے کی درخواست قبول کر لی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کی طرف سے وکلاء نے برطانوی فرم براڈ شیٹ کے وکلاء سے درخواست کی تھی کہ برطانوی عدالت کا فیصلہ جاری کیا جائے۔ وکلاء نے فیصلہ جاری کرنے کی اجازت طلب کی تھی جسے گزشتہ روز براڈ شیٹ نے قبول کیا۔