لندن :برطانوی وزیرِ اعظم بورس جانسن نے کورونا وائرس کے باعث ملک بھر میں نافذ لاک ڈاؤن میں نرمی کی مشروط حکمتِ عملی وضع کر لی ہے۔
برطانوی وزیرِ اعظم بورس جانسن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم ملک میں جاری لاک ڈاؤن میں آہستہ آہستہ نرمی لائیں گے تاکہ لوگ بدھ کے روز سے مزید وقت گھروں سے باہر گزارنے کے قابل ہوسکیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ عوام کام پر واپس آئیں تاکہ معیشت کا پہیہ چل سکے۔
بیان میں وزیرِ اعظم بورس جانسن نے کہا کہ رواں ہفتے بدھ کے روز ہم عوام کی حوصلہ افزائی کریں گے اور انہیں باہر آ کر جسمانی ورزش کی دعوت دیں گے، جبکہ ملک بھر میں لاک ڈاؤن 6 ہفتے سے زیادہ طویل ہوچکا ہے۔
برطانوی وزیرِ اعظم نے کہا کہ عوام مقامی پارک میں دھوپ سے لطف اندوز ہونے کے لیے بیٹھ سکتے ہیں اور گاڑیوں کے ذریعے ایک جگہ سے دوسری جگہ آ جاسکتے ہیں۔ میں تو کہتا ہوں کہ لوگ کھیلوں میں بھی شریک ہوں لیکن یہ کھیل اپنے اہلِ خانہ کے ہمراہ ہونا چاہئے۔
وزیرِ اعظم بورس جانسن نے کہا کہ آپ کو گھر پر رہنے کی بجائے ہوشیار رہنے کا سلوگن اپنانا ہوگا جبکہ ہم ملک میں پرائمری اسکول جون سے شروع کریں گے جبکہ دکانیں اور کچھ دیگر صنعتوں کو جولائی میں کھولا جائے گا۔
بورس جانسن نے کہا کہ برطانیہ میں فضائی راستے سے جو بھی داخل ہوگا، اسے 14 روز کیلئے قرنطینہ میں رکھا جائے گا جبکہ برطانیہ میں کورونا وائرس کے 2 لاکھ 19 ہزار سے زائد مصدقہ مریض موجود ہیں ۔ اب تک 31 ہزار 855افراد وائرس کے باعث ہلاک ہو گئے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل عالمی رینکنگ کی ویب سائٹ ورلڈ انڈیکس نے کورونا وائرس سے ہونے والی اموات کے لحاظ سے دنیا کے بڑے ممالک کی فہرست جاری کردی جس میں برطانیہ کو امریکا کے بعد دوسرا بڑا ملک قرار دیا گیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ورلڈ انڈیکس نے کورونا وائرس سے ہونے والی اموات کے اعدادوشمار جاری کیے جن میں امریکا 80 ہزار 787 اموات کے ساتھ دنیا کا سب سے بڑا ملک قرار دیا گیا جبکہ برطانیہ میں 31 ہزار 855 اموات ہوئیں اور برطانیہ کو امریکا کے بعد دوسرے نمبر پر رکھا گیا۔
مزید پڑھیں: برطانیہ کورونا وائرس اموات کے لحاظ سے دوسرا بڑا ملک قرار