برطانیہ نے یورپی یونین سے سخت کوششوں کے بعد بریگزٹ معاہدہ کرلیا

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
پینشن نہیں، پوزیشن؛ سینئر پروفیشنلز کو ورک فورس میں رکھنے کی ضرورت
Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

brexit
برطانیہ نے یورپی یونین سے بریگزٹ معاہدہ کرلیا

لندن: یورپی کمیشن کے صدر جین کلاڈ جنکر نے برسلز میں بلاک کے رہنماؤں کے سمٹ سے قبل بتایا کہ برطانیہ نے یورپی یونین سے سخت کوشش کے بعد بریگزٹ معاہدہ حاصل کر لیا ہے۔

دوسری جانب برطانوی وزیر اعظم بورس جونسن کا کہنا تھا کہ ہم نے زبردست بریگزٹ معاہدہ حاصل کیا ہے۔جین کلاڈ جنکر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ جہاں چاہت ہو وہاں معاہدہ ہوتا ہے، یہ یورپی یونین اور برطانیہ کے لیے منصفانہ اور متوازن معاہدہ ہے اور ہمارے حل تلاش کرنے کا عہد نامہ ہے۔

انہوں نے آئندہ ہفتے یورپی کونسل کے رکن ممالک کے رہنماؤں کی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میں تجویز کروں گا کہ یورپی کونسل اس معاہدے کی حمایت کرے۔بورس جونسن نے ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے زبردست معاہدہ حاصل کرلیا ہے جس کے ذریعے کنٹرول واپس لیا جائے گا۔

دریں اثنا برطانیہ کی اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی کے رہنما جیریمی کوربن کا کہنا ہے کہ بریگزٹ حاصل کرنے کا بہترین طریقہ عوام سے ووٹ کے ذریعے ان کی رائے لینا ہے۔بریگزٹ معاہدے کے اعلان کے بعد پاؤنڈ کی قدر میں ایک فیصد اضافہ ہوا اور برطانوی حصص کی قیمت میں بھی اضافہ دیکھا گیا۔

واضح رہے کہ بورس جانسن کو سابق برطانوی وزیر اعظم تھریسامے کے استعفے کے بعد رواں برس جولائی میں برطانیہ کا وزیراعظم منتخب کیا گیا تھا اور انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ 31 اکتوبر کی مقررہ مدت سے قبل ہی یورپی یونین سے علیحدگی کا معاہدہ کرلیں گے۔

برطانوی وزیراعظم کو بریگزٹ کے ساتھ ساتھ دوسری جانب شمالی آئرلینڈ سے سرحدی معاملات پر بھی تنازع کا سامنا ہے، اسی طرح بریگزٹ کے بعد برطانیہ کے زیر انتظام آئرلینڈ کی قانونی حیثیت پر بھی معاملات طے کرنا ہے۔

خیال رہے کہ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو بریگزٹ معاہدے کے حوالے سے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے جہاں ان کے منصوبے کو روکنے کے لیے پارلیمنٹ میں قانون سازی کی گئی وہیں عدالت نے پارلیمنٹ معطل کرنے کے ان کے فیصلے کو بھی غیر قانونی قرار دے دیا تھا۔

Related Posts