کراچی آنے والے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے محل نما بحری جہاز کو توڑنے کا فیصلہ کر لیا گیا، حکام کا کہنا ہے کہ جہاز کو تفریحی مقاصد کیلئے استعمال نہیں کیا جاسکے گا۔
تفصیلات کے مطابق 1400 کمروں پر مشتمل 14منزلہ کروز شپ ملک کی سب سے بری بندرگاہ کے قریب بھی لنگر انداز نہیں ہوسکتا جس کی وجہ جگہ کا مختص نہ ہونا ہے۔
کراچی کے ساحل پر پھنسنے والے بحری جہاز کی روانگی کیلئے این ڈی سی جاری
بھارتی آبدوز مار بھگانے پر شہباز شریف اور بلاول بھٹو کا پاک بحریہ کو خراج تحسین
اینتارس ایکسپیرئینس نامی لگژری کروز شپ کو توڑنے کا عمل گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں جلد شروع ہوگا جس کیلئے درکار مدت کا اندازہ 6 سے 7 ماہ لگایا گیا ہے۔
لگژری کروز شپ آج سے 3 روز قبل پاکستان پہنچا۔ جسے تفریح کا ذریعہ بنانے کیلئے کمپنی کا مطالبہ تھا کہ اسے پورٹ گرینڈ کے قریب لنگر انداز کیا جائے تاہم اس کیلئے جگہ مختص نہیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل جانیوالا بحری جہاز کولاچی میری ٹائم سیکورٹی ایجنسی کے بیڑے میں شامل ہوگیا جس کیلئے خصوصی تقریب کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔۔
شہرِ قائد میں گزشتہ ماہ پاکستان میری ٹائم سیکورٹی ایجنسی کے بحری بیڑے میں نئے بحری جہاز کولاچی کی شمولیت کی تقریب میں مہمان خصوصی وزیر دفاع پرویز خٹک تھے۔