پاکستان کی معروف فیشن ڈیزائنر ماریہ بی نے فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے انٹرنیشنل فوڈز چینزکا زندگی بھر کے لیے بائیکاٹ کرنے کا پیغام دیا ہے۔
ماریہ بی نے ایکس پوسٹ میں واضح کیا کہ زندگی بھر کا بائیکاٹ فلسطین کے لیے لڑنے کا میرا طریقہ ہے۔ فلسطین میں ہمارے بچوں کی نسل کشی کی حمایت کرنے والے یہ عفریت مجھ سے ایک روپیہ نہیں لیں گے۔
اسرائیل کو سپورٹ کرنے والے عالمی فوڈ چینز کے بائیکاٹ کی تحریک میں شمولیت کی دعوت دیتے ہوئے ماریہ بی نے پیغام دیا کہ بائیکاٹ ایک رجحان نہیں ہے، اب یہ میرا طرز زندگی ہے۔ آپ بھی اس تحریک میں شامل ہوں۔
انہوں نے ویڈیو میں پاکستان میں معروف انٹرنیشنل فوڈ چینز کے مقابلے پر ملکی فوڈ ٹرائی کرتے ہوئے کہا کہ ان کے برگرز کا ذائقہ اور کوالٹی انٹرنیشنل فوڈ چینز سے کہیں بہتر ہے۔
ماریہ بی نے اپنے ویڈیو پیغام میں مزید کہا کہ اگر آپ اپنے فلسطینی بہن بھائیون کی مدد کرنا چاہتے ہیں تو انٹرنیشنل فاسٹ فوڈز کا بائیکاٹ کریں۔ یہ برانڈز ہمارے دشمنوں کی مدد کرتے ہیں تا کہ وہ فلسطین میں ہمارے بچوں کی نسل کشی کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل جنک فوڈ چینز کا بائیکاٹ کرتے ہوئے پاکستانی پراڈکٹس اور لوکل انڈسٹری کو سپورٹ کریں، اس سے ملکی معیشت کی بہتری میں بھی مدد ملے گی اور دشمنوں کو سپورٹ کرنے والی ان کمپنیز کو بھی پتہ چلے گا۔