غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور مجاہدینِ غزہ کے درمیان آج اتوار کو کشیدگی کا ایک نیا دن دیکھا جا رہا ہے۔ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ شدید بمباری کے نتیجے میں مزید سیکڑوں فلسطینی شہید اور ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہوچکے ہیں۔
تازہ ترین پیش رفت میں حماس سے وابستہ وزارت داخلہ نے اتوار کو بتایا کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ کے جنوب میں ایک مسافر بس پر بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں بس میں سوار متعدد افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے ہیں۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ میں سڑک پر چلتی بس کو نشانہ بنا دیا۔
اسرائیلی فوج کی غزہ کی پٹی کے خلاف وحشیانہ کارروائیاں جاری ہیں۔ مسلسل تئیس روز سے جاری بمباری میں آٹھ ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوئے ہیں اور زخمیوں کی تعداد 20 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
فلسطینی ہلال احمر نےبتایا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کے ایک بڑے اسپتال ’القدس کمپلیکس‘ کو فوری طورپر خالی کرنے کی وارننگ دی ہے۔
فیس بک پرہلال احمر ایسوسی ایشن کے بیان میں کہا گیا ہے کہ “صبح کے اوقات سے ہی القدس اسپتال کے آس پاس کے علاقے میں مسلسل حملے دیکھنے میں آئے ہیں جن میں اسپتال کی کئی عمارتیں تباہ کردہ گئی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ اسرائیل نے غزہ شہر کے مغرب میں تل الھوا کے علاقے میں القدس اسپتال کو بمباری کرنے کے لیے متعدد بار خبردار کیا ہے۔
اسی تناظر میں القسام بریگیڈز نے اعلان کیا کہ انہوں نے تل ابیب پر راکٹ حملے کیے ہیں۔
العربیہ کے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ ایک راکٹ تل ابیب کے جنوب میں واقع شہر ریشون لیزیون میں گرا۔
آسٹریلوی حکومت ہزاروں جنگلی گھوڑوں کا ‘قتل عام’ کیوں کر رہی ہے؟
اسرائیلی نشریاتی ادارے نے حماس کے 20 مجاہدین کو مارنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق یہ مجاہدین شمالی غزہ میں ایک سرنگ سے نکل کر حملہ کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے اندر لڑنے والی اپنی افواج کی تعداد میں اضافہ کر دیا۔ فوجی ترجمان نے اتوار کو کہا کہ اسرائیل نے حماس کے ساتھ جنگ کا دائرہ وسیع کردیا ہے۔
فوج کے ترجمان جنرل ڈینیل ہاگری نے کہا کہ “ہم نے راتوں رات (ہفتہ اور اتوار) غزہ میں فوج کا داخلہ بڑھا دیا ہے اور وہاں لڑنے والی افواج میں مزید دستے شامل ہوئے ہیں”۔ انہوں نے مزید کہا کہ “ہم آہستہ آہستہ زمینی کارروائیوں میں اضافہ کر رہے ہیں۔ ہم نے غزہ کے اطراف میں فوجی نفری میں اضافہ کردیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے سرکاری ترجمان ڈینیئل ہاگری نے اعلان کیا کہ غزہ کی پٹی میں یرغمال بنائے گئے افراد کی تعداد 230 سے کم نہیں ہے۔