بوگس میٹر اسکینڈل ، آئیسکو چیف کی ملوث کرداروں کو بچانے کے لیے حکمت عملی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

IESCO
IESCO

اسلام آباد: وزارت انرجی کی جانب سے بوگس میٹر اسکینڈل اور ناجائز اثاثہ جات سکینڈل کی تحقیقات کے حوالے سے آئیسکو چیف نےملوث کرداروں کو بچانے کے لیے حکمت عملی تیار کر لی۔

وزارت انرجی کی جانب سے بوگس میٹر اسکینڈل کی تحقیقات کے بعد آئیسکو چیف کی جانب سے آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے ایڈیشنل چیف انجنیئرسرویلنس اینڈ انوسٹی گیشن حمید اللہ جان کو معطل کیے بغیر محض عہدے سے ہٹا کر ان کے کرپشن میں معاون کار کو چارج سونپ دیا گیا۔

اسکینڈل کی شفاف تحقیقات کے لیے کوئی اعلیٰ سطحی کمیٹی نہ بن سکی اور اس کرپشن میں شریک اور معاون کار ی میں ملوث عملے کو نہ ہٹانے سے سب ڈویثرن سمیت ریونیو سینٹر ز میں موجود ریکارڈ میں مبینہ طور پر ٹمپرنگ کرنے کاعمل جاری ہے۔

اس ضمن میں وفاقی سیکرٹری انرجی عرفان علی نے کہا کہ میں نے آئیسکو چیف ایگزیکٹو آفیسر شاہد اقبال کو بوگس میٹروں اورناجائز اثاثہ جات سکینڈل کی شفاف تحقیقات کرکے وزارت کو رپورٹ کرنے کے احکامات دیئے ہیں۔

ان کا کہناتھا کہ آئیسکو چیف پہلے سے ہی اس کیس کی انکوائری کر رہے تھے انہوں نے مجھے بتایا کہ ایڈیشنل چیف انجنیئرسرویلنس اینڈ انوسٹی گیشن حمید اللہ جان کا بنی گالہ میں واقع گھر کرائے کا ہے ذاتی نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کے ریونیو میں 44فیصد اضافہ ،آپریشنل خسارہ 7ارب رہ گیا

انہوں نے کہا کہ تاہم میں نے اس کے باوجود انہیں ہدایت کی کہ دوبارہ اس معاملے کو اعلیٰ سطحی کمیٹی بنا کر تحقیقات کریں اگر حمید اللہ جان کے اثاثہ جات کے بارےمیں کوئی ثبوت ملتاہے تو اس کے خلاف بلا امتیاز سخت کاروائی عمل میں لائی جائے اس حوالے سے کوئی ریکارڈ ہو توآئیسکو چیف ایگزیکٹو آفیسر کو فراہم کیا جائے۔

دستیاب دستاویزات کے مطابق آئیسکو کے ایڈیشنل چیف انجنیئرسرویلنس اینڈ انوسٹی گیشن حمید اللہ جان کو آئیسکو چیف نے6 فروری کو اپنے عہدے پر کام کرنے سے روک دیا ہے اور انہیں چارج خدابخش لغاری ڈپٹی منیجرکو شعبہ سرویلنس اینڈ انوسٹی گیشن کا فوری طور پر اضافی چارج سونپ دیا گیا ہے۔

تاہم بوگس میٹروں اورناجائز اثاثہ جات سکینڈل جیسے سنگین الزام کے باوجود انہیں معطل تک نہیں کیا گیا جو شفاف انکوائری پر سوالیہ نشان ہے اس کے ساتھ ساتھ اس کرپشن میں شریک اور معاون کار ی میں ملوث عملے کو نہ ہٹانے سے سب ڈویثرن سمیت ریونیو سینٹر ز میں موجود اس کرپشن کے ریکارڈ میں مبینہ طور پر ٹمپرنگ کر نے کا باعث بن رہے ہیں ۔

Related Posts