کرم میں 4 لاپتہ ڈرائیور ہاتھ پاؤں باندھ کر قتل، لاشیں برآمد

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Bodies of four missing convoy drivers found in Kurram

کرم کے علاقے اوروالی سے امدادی قافلے کے چار لاپتہ ڈرائیوروں کی گولیاں لگی اور تشدد زدہ لاشیں برآمد ہوئیں، جس کے بعد جمعے کے روز قافلے پر حملے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد دس ہوگئی۔

یہ حملہ جمعرات کو 33 گاڑیوں پر مشتمل قافلے پر ہوا تھا، جو مقامی تاجروں کے لیے چاول، آٹا اور کھانے کا تیل لے کر شمال مغربی کرم جا رہا تھا۔ قافلے میں دو امدادی گاڑیاں بھی شامل تھیں جن میں ضروری ادویات موجود تھیں۔

پولیس کے مطابق مقتول ڈرائیور ان چھ افراد میں شامل تھے جنہیں گزشتہ روز بگن میں قافلے پر حملے کے بعد اغوا کیا گیا تھا۔ لاشیں اسپتال منتقل کر دی گئیں جہاں ان کی شناخت اور قانونی کارروائی مکمل کی گئی۔

غیر قانونی ایل پی جی سلنڈر بوزر بنانے کے انکشافات، اوگرا نے لائسنس یافتہ کمپنیوں کو طلب کر لیا

بعد ازاں پولیس نے تصدیق کی کہ مقتولین وہی لاپتہ ڈرائیور تھے جنہیں ہاتھ باندھ کر گولی مار کر قتل کیا گیا۔

دوسری جانب بنگش قبیلے کے رہنما جلال بنگش نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت کو تین دن کا وقت دیا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی جائے ورنہ قبیلہ اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ بگن میں ہر تیسرے دن دہشت گردی کے واقعات ہو رہے ہیں اور حکومت کی خاموشی اس وقت معنی خیز ہے جب لاکھوں لوگ محاصرے میں ہیں۔

کرم دہائیوں سے تشدد کا شکار رہا ہے لیکن نومبر میں شروع ہونے والے تازہ جھڑپوں میں تقریباً 150 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جس کی وجہ سے یہ علاقہ دنیا سے تقریباً کٹ چکا ہے۔

Related Posts