خیبر پختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور میں پولیس لائنز کی مسجد میں خود کش دھماکے کے نتیجے میں 59افراد جاں بحق جبکہ 157 زخمی ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پشاور میں پولیس لائنز کی مسجد میں دھماکے کے نتیجے میں 150 افراد زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کرنے کا عمل جاری ہے۔دھماکے کے وقت مسجد میں نمازِ ظہر ادا کی جارہی تھی۔
اُردو بولنے پر طالبِ علم کو سزا، خاتون ٹیچر فارغ
خود کش دھماکے کا واقعہ دہشت گردی کا نتیجہ ہے، قبل ازیں پولیس کا کہنا تھا کہ دھماکے کی نوعیت جاننے کی کوشش کی جارہی ہے۔سکیورٹی فورسز نے متاثرہ علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
ریسکیو 1122 کا کہنا ہے کہ دھماکہ پولیس لائنز میں واقع مسجد کے اندر ہوا۔ دھماکے کے بعد پشاور کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ زخمیوں کو طبی امداد دی جارہی ہے۔پولیس کی تفتیشی ٹیم جائے وقوعہ سے شواہد جمع کر رہی ہے۔
دھماکے سے پولیس لائنز کے اندر مسجد کا ایک حصہ شہید ہوگیا۔ ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں مسجد کی چھت گر گئی۔ دھماکے کے 120سے زائد زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ سکیورٹی حکام کے مطابق خودکش حملہ آور نے مسجد کی پہلی صف میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
مسجد کی چھت گرنے سے ملبے تلے متعدد افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔ ریسکیو ٹیمیں ملبے سے زخمی افراد کو نکالنے اور ہسپتال منتقلی کے عمل میں مصروف ہیں۔سکیورٹی کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق زخمیوں میں متعدد پولیس اہلکار شامل ہیں جبکہ جاں بحق افراد میں سے متعدد کا تعلق پولیس سے ہے۔ دھماکے کا شکار پولیس لائنز کا علاقہ پشاور کا ریڈ زون ہے۔