بھارتی ریاست تلنگانہ کے علاقے ظہیر آباد میں پیش آنے والے سنسنی خیز قتل کے معمہ کو مقامی پولیس نے حل کر لیا ہے۔
پولیس حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک شخص کو کالا جادو (بھانامتی) کرنے کے شبے میں قتل کر دیا گیا، اور اس جرم میں ملوث تین ملزمان کو گرفتار کر کے عدالتی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق قتل کا نشانہ بننے والے شخص کی شناخت محمد تاج الدین کے طور پر ہوئی ہے، جنہیں بے رحمی سے مارنے کے بعد تیز دھار ہتھیار سے گلا کاٹ کر قتل کیا گیا۔
پولیس آفیسر ڈی ایس پی سائیدا نائک نے میڈیا کو بتایا کہ تینوں ملزمان، محمد حسن قریشی، شیخ مکرم اور اکبر کو شک تھا کہ تاج الدین کالا جادو کر رہا ہے۔
ان کا دعویٰ ہے کہ مقتول کے کچھ حرکات و سکنات نے ان میں یہ شبہ پیدا کیا۔ انہوں نے کئی بار تاج الدین کو خبردار بھی کیا، مگر جب کوئی تبدیلی نہ آئی تو قتل کا منصوبہ بنا ڈالا۔
واقعہ اتوار کے روز اس وقت پیش آیا جب محمد تاج الدین جامع مسجد کی طرف نماز کے لیے جا رہے تھے۔ ملزمان نے انہیں راستے میں روکا، ایک مخصوص مقام پر لے جا کر زیرِ تعمیر عمارت کے پاس وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ پہلے انہیں زد و کوب کیا گیا، پھر رسی سے گلا گھونٹا گیا اور آخر میں تیز دھار ہتھیار سے گلا کاٹ دیا گیا۔
پولیس نے تینوں ملزمان کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کر دیا، جہاں سے انہیں عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔ مزید تفتیش جاری ہے تاکہ اس قتل سے متعلق دیگر پہلوؤں کا بھی جائزہ لیا جا سکے۔