بی جے پی کا نیا پینترا، سونیا گاندھی پر ہندومذہب کے قتل کی سازش کا الزام عائد

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!

نئی دہلی: بھارت کی حکمراں سیاسی جماعت بی جے پی نے اقتدار کیلئے نیا پینترا اپناتے ہوئے اپوزیشن رہنما سونیا گاندھی پر ہندومذہب کے قتل کی سازش کا الزام عائد کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی پارٹی بی جے پی نے گزشتہ روز اپوزیشن اتحاد کو اینٹی ہندو کو آرڈینیشن کمیٹی کا نام دیتے ہوئے کہا کہ سونیا گاندھی نے ہندوتوا کے قتل کی سازش کی ہے۔ 26 پارٹیاں مل کر ہندوؤں اور سناتن دھرم کا خاتمہ چاہتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستان انتخابی عمل قانون کے مطابق آگے بڑھائے۔ امریکا

ترجمان بی جے پی سمبت پاترا نے بی جے پی کے دفتر میں میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ آج اینٹی ہندو کو آرڈی نیشن کمیٹی یعنی اے ایچ سی سی کا اجلاس ہورہا ہے جس میں ہندو مذہب کو ختم کرنے کے معاملے پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا لیکن کہا کچھ اور جارہا ہے۔

ترجمان بی جے پی نے کہا کہ کہا جارہا ہے کہ 26 پارٹیاں لوک سبھا انتخابات میں نشستوں کی بندر بانٹ پر گفتگو کریں گی لیکن اپوزیشن تو پہلے سے ہی تقسیم کا شکار ہے، اس لیے اس اجلاس میں کسی انتخابی مہم، سیاسی منشور یا سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر کوئی بات کیسے ہوسکتی ہے؟

دلچسپ طور پر بی جے پی ترجمان نے اپوزیشن پارٹیوں پر بی جے پی مخالفت کی جگہ ہندومذہب کی مخالفت کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ صرف ایک مقصد کیلئے متحد ہیں کہ ہندو مذہب کو ختم کیسے کیا جائے۔ ایک بڑا لیڈر کہہ رہا ہے کہ ہندو مذہب عالمی بیماری ہے جسے اکھاڑ پھینکنا ضروری ہے۔

واضح رہے کہ بھارت میں اپوزیشن رہنماؤں میں سے کسی نے بھی ہندو مذہب پر انگلی نہیں اٹھائی تاہم ملک میں بڑھتی ہوئی ہندوتوا کی لہر جسے ہندو انتہا پسندی سے تعبیر کیاجاسکتا ہے، اس سے کانگریس سمیت دیگر پارٹیاں تشویش میں مبتلا ہیں۔ بی جے پی ہندوتوا کو ہی ہندو مذہب قرار دے رہی ہے۔

Related Posts