اسلام آباد: بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نے اپنے مختلف مالی معاونتی اقدامات کے لیے رجسٹریشن سے متعلق ایک تازہ ترین اعلان جاری کیا ہے۔
یہ پروگرام ملک بھر میں مستحق اور کمزور خواتین اور ان کے خاندانوں کو مالی مدد فراہم کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ اس کا مقصد کسی بھی سیاسی وابستگی، نسلی شناخت، جغرافیائی محلِ وقوع، یا مذہبی عقائد سے بالاتر ہو کر مستحق خاندانوں تک نقد امداد پہنچانا ہے۔
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا بنیادی مقصد اقوامِ متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف کو پورا کرنا ہے جس میں انتہائی اور مستقل غربت کا خاتمہ اور خواتین کو بااختیار بنانا شامل ہے۔
اس پروگرام کے تحت ملک کے غریب ترین خاندانوں کا سب سے بڑا ڈیٹا بیس مرتب کیا گیا ہے جو قومی سطح پر کیے گئے پہلے گھر گھر غربت کے سروے کا نتیجہ ہے۔ یہ ڈیٹا سماجی تحفظ کی پالیسیوں اور غربت کے خاتمے کے منصوبوں کی تیاری میں معاون ثابت ہوتا ہے۔
پروگرام کے تحت کئی اہم اسکیمیں متعارف کرائی گئی ہیں، جن میں کفالت پروگرام، بینظیر تعلیمی وظائف اور بینظیر نشوونما شامل ہیں۔
کفالت پروگرام کے ذریعے مستحق خواتین کو مالی امداد دی جاتی ہے، جبکہ بینظیر تعلیمی وظائف اسکیم کے تحت بچوں کی تعلیم کے لیے مالی تعاون فراہم کیا جاتا ہے۔
اسی طرح بینظیر نشوونما پروگرام حاملہ خواتین اور نوزائیدہ بچوں کی صحت اور غذائیت کی بہتری کے لیے مدد فراہم کرتا ہے۔
رجسٹریشن کے حوالے سے پھیلنے والی غلط معلومات کے پیش نظربی آئی ایس پی نے سوشل میڈیا پر ایک وضاحتی ویڈیو جاری کی ہے۔
اس میں واضح کیا گیا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں رجسٹریشن صرف قومی غربت سروے کے ذریعے کی جاتی ہے اور یہ سروے ہر دو سال بعد منعقد ہوتا ہے۔ عوام کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ کسی بھی غیر مصدقہ ذرائع پر بھروسا نہ کریں اور صرف سرکاری اطلاعات پر انحصار کریں۔