سمندری طوفان کی کراچی سے دوری مزید کم ہوگئی جبکہ سمندری پانی اورماڑہ میں داخل ہوگیا ہے۔ سندھ حکومت نے آئندہ 3 سے 4روز اہم قرار دے دئیے۔
تفصیلات کے مطابق سمندری طوفان بپر جوائے کراچی سے 550 کلومیٹر کی دوری پر آگیا۔ اورماڑہ میں پانی گھروں میں داخل ہوچکا ہے۔ سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ آئندہ 3 سے 4 روز اہمیت کے حامل ہیں۔ طوفان نے راستہ بدلا تو کراچی اور سندھ کی پوری ساحلی پٹی متاثر ہوسکتی ہے۔
بحیرۂ عرب میں بننے والے سمندری طوفان بپر جوائے کی شدت برقرار ہے جس کے اثرات بھارت اور پاکستان کے ساحلی علاقوں پر پڑ چکے ہیں۔ بلوچستان کے ساحلی علاقے اورماڑہ کے باسیوں کا کہنا ہے کہ سمندری پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہوچکا ہے۔
کیسے کہا جاسکتا ہے ہمارا میئر نہیں بنا تو فنڈز نہیں دینگے؟ حافظ نعیم
محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ طوفان بھارت سے داخل ہوگا اور بدین اور تھرپارکر کے اوپر سے گزرے گا۔ کیٹی بندر کے ماہی گیروں نے کشتیاں ساحل پر کھڑی کردیں۔ بدین سے بھی ماہی گیروں کی واپسی شروع ہوگئی۔ کئی ماہی گیر تاحال کھلے سمندر میں ہیں۔
سجاول میں گزشتہ روز بھی ہوا کے جھکڑ چلتے رہے۔ بدین سے شہریوں نے ٹرکوں اور ٹریکٹرز میں نقل مکانی کا عمل شروع کردیا۔ 2000 سے زائد افراد نے گھر چھوڑ دئیے۔