دنیا بھر سے ارب پتیوں کی کشتیاں کرسمس اور نئے سال کی شام کی پارٹیوں کی تیاری کے لیے کیریبین کا پہمچ رہی ہیں۔ اسی بنا پر خطے میں کشتیوں کی تعداد پچھلے مہینے کے مقابلے میں دوگنا سے بھی زیادہ ہو گئی ہے۔
بلومبرگ کے مرتب کردہ شپنگ ڈیٹا اور اور العربیہ ڈاٹ نیٹ کے تجزیے کے مطابق دسمبر کا مہینہ کیریبین میں کشتی رانی کے عروج کا موسم ہے، جس میں 200 سے زیادہ لگژری بحری جہازوں جزائر کے درمیان ڈیرہ جما لیا نومبر کے آخر میں یہ تعداد 81 تھی۔
یہ بھی پڑھیں:
ارجنٹائن میں قطری جبہ مقبول، “البِشت” فتح کے جشن کا حصہ بن گیا
ڈیوڈ گیفن کی 454 فٹ اونچی سپر یاٹ خطے کی سب سے بڑی بحری کشتی ہے، جو اس وقت سینٹ بارٹس سے دور ہے، اس کے بعد برٹش ورجن آئی لینڈ میں 384 فٹ کی انفینٹی ہے، اور کینیڈین-جمیکا کے ارب پتی مائیکل لی چن کی 378 فٹ سپر یاٹ ہے جس نے حال ہی میں ڈیبیو کیا تھا۔
گزشتہ سال چیلسی کے سابق مالک رومن ابرامووچ سینٹ بارٹس میں ’گیفن‘ نامی کشتی کے پاس نئے سال کی تقریب کا انعقاد کر رہے تھے، لیکن ان سے وابستہ یا ان کی ملکیت والی 4 میگا کشتیاں ترکی میں ہی رہیں۔ فروری میں صدر ولادیمیر پوٹن کے یوکرین پر حملے کے بعد پوری دنیا میں روسی ارب پتی پکڑے گئے تھے۔
ہنگامہ خیز 2022 کے باوجود بوٹ انٹرنیشنل نے اس ماہ کے شروع میں اطلاع دی ہے کہ 2022 میں 600 سپر یاٹ 3.8 ارب ڈالر میں فروخت ہوئے ہیں۔
دنیا کے دوسری طرف مالدیپ میں بھی چھٹیاں گزارنے والوں کے لیے کشتیوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ لارین ایل کی 290 فٹ اونچی یاٹ 17 لگژری جہازوں میں سب سے بڑی ہے۔ انڈونیشیا کے ایک دور افتادہ حصے میں دو ماہ گزارنے اور چند دنوں کے لیے سنگاپور میں رکنے کے بعد روسی جائیداد کے مالک الیگزینڈر سویتاکوف کی 237 فٹ لمبی یاٹ کلاؤڈ بریک فوکٹ میں گھوم رہی ہے۔