پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) سربراہ مولانا فضل الرحمان کی ملاقات میں کوئی پیشرفت سامنے نہ آسکی، ذرائع کے مطابق فضل الرحمن بدستور پی ٹی آئی سے مذاکرات کے شدید مخالف ہیں۔
گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں اتحادی جماعتوں کے بے نتیجہ اجلاس کے بعد بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات ہوئی۔
ذرائع کے مطابق پی پی پی اور پی ڈی ایم قیادت کی اس ملاقات میں مثبت پیشرفت ہوئی، دونوں قائدین نے سیاسی ڈائیلاگ کےلیے آپس میں مزید مشاورت پر اتفاق رائے کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
اتحادیوں کا پی ٹی آئی سے مذاکرات، فضل الرحمن کا نہ کرنے پر زور
ذرائع کے مطابق دونوں قائدین نے سیاسی ڈائیلاگ کے معاملے پر عیدالفطر کے بعد اتحادی جماعتوں کا اجلاس بلاکر حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ ڈائیلاگ کے ذریعے ملک کو بحران سے نکالنے پر جو فیصلہ ہوگا متفقہ ہوگا، تاہم پی ٹی آئی سے مذاکرات کے سوال پر فضل الرحمن نے اپنا موقف دہرایا کہ وہ اور ان کی جماعت عمران خان سے بات چیت کا حصہ نہیں ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق فضل الرحمن نے واضح کیا کہ وہ عمران خان کو سیاست کا غیر ضروری عنصر سمجھتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات سیاسی قوتوں کے درمیان ہوتے ہیں، پی ٹی آئی کوئی سیاسی جماعت نہیں، انہوں نے ماضی میں پی ٹی آئی کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کے منفی نتائج کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ پی ٹی آئی کسی صورت قابل اعتماد نہیں ہے۔
اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری مولانا فضل الرحمان کے آبائی گاؤں عبدالخیل پہنچے۔
بلاول بھٹو زرداری نے مفتی عبدالشکور کے جنت میں بلندی درجات کیلئے فاتحہ خوانی اور ان کے لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا بھی کی۔
فضل الرحمان نے کہا کہ مفتی عبدالشکور جمعیت علماء اسلام کا ایک قیمتی اثاثہ تھے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مفتی عبدالشکور کی ناگہانی موت کا دلی صدمہ ہوا۔