پاکستان کی معروف اداکارہ مایا علی اور اداکار بلال اشرف کا نیا ڈرامہ یونہی اسلامی اقدار اور بنیادی انسانی حقوق کی عکاسی کی وجہ سے ناظرین میں بہت زیادہ مقبول ہورہا ہے۔
جو ناظرین اس ڈرامے کو دیکھ رہے ہونگے، انھیں یہ معلوم ہوگا کہ کنیز فاطمہ عرف کم اور داؤد کی شادی ہوگئی ہے، بیٹی (کنیز فاطمہ) کی شادی کے بعد اس کا باپ کنیز کے تمام تر دستاویزات اور پاسپورٹ کے ہمراہ واپس امریکہ چلا گیا۔ کنیز نے یہ جاننے کے بعد کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا اور صرف ایک مرتبہ امریکہ جانے کا مطالبہ کیا، اس دوران کنیز نے داؤد کے ساتھ دوستانہ تعلقات رکھے اور کسی بھی قسم کی کوئی بدتمیزی نہیں کی۔
حال ہی میں ڈرامے کی نئی قسط ریلیز ہوئی جس میں داؤد کو ایک بہترین شوہر کے طور پر دکھایا گیا جو کہ اپنے بزرگوں کی باتوں کو نظر انداز کرکے کنیز پر کسی قسم کی سختی نہیں کرتا اور نہ ہی اس کے پہناوے کو تبدیل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ مختصراََ ڈرامے میں اسلامی اقدار کی بہترین منظر کشی کی جارہی ہے۔
سوشل میڈیا صارفین کو ڈرامے میں داؤد کا کردار بہت زیادہ پسند آرہا ہے جو کہ ایک اچھا مسلمان ہے اور ہمیشہ اپنی بیوی کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے، صارفین کے خیال میں داؤد کا کردار دیگر پاکستانی ڈراموں میں دکھائےجانے والے شوہروں سے کافی مختلف ہے۔
صارفین کے مطابق ڈرامے کے ذریعے سے اسلام کی ایک مثبت تصویر پیش کی جارہی ہے جس کیلئے اصل تعریف کے مستحق اس کے ہدایت کار، مصنفہ اور ڈرامے کی کاسٹ ہے۔ ڈرامہ ہم ٹی وی پر ہر اتوار کو رات 8 بجے نشر ہوتا ہے۔