سویڈن کی عدالت نے قرآن کریم کو نذر آتش کرنے کے مرتکب عراقی نژاد عیسائی سلوان مومیکا کی ملک بدری کے خلاف اپیل مسترد کردی۔
سویڈش عدالت کا کہنا ہے کہ مائیگریشن کا فیصلہ درست ہے، سلوان مومیکا نے غلط بیانی کرکے سیاسی پناہ حاصل کی تھی، لہٰذا اسے ملک بدر کیا جانا چاہئے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق ملعون سلوان مومیکا کے موجودہ رہائشی ویزے کی مدت 16 اپریل 2024 تک ہے، اب عدالتی فیصلے کی رو سے 16 اپریل کے بعد سلوان مومیکا کو سویڈن میں رہائشی اجازت نامہ جاری نہیں کیا جاسکے گا۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق عدالتی فیصلے کے مطابق سلوان مومیکا کی سویڈن سے ملک بدری کی صورت میں آئندہ پانچ سال تک سویڈن واپس آنے پر بھی پابندی عائد ہوگی۔
دوسری جانب سویڈش ریڈیو کو انٹرویو دیتے ہوئے ملعون سلوان مومیکا کا کہنا تھا کہ وہ عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل میں جائے گا، ملعون مومیکا کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔
واضح رہے کہ اکتوبر 2023 میں سلوان مومیکا کا سویڈن میں مستقل رہائشی اجازت نامہ منسوخ کر دیا گیا تھا، تاہم ذرائع کے مطابق مومیکا کو اس کے وطن عراق ڈی پورٹ نہیں کیا جائے گا۔