رمضان المبارک کے دوران دنیا بھر کے مسلمان طلوع فجر سے غروب آفتاب تک روزہ رکھتے ہیں۔
اس مقدس مہینے میں متوازن غذا کا استعمال توانائی برقرار رکھنے اور صحت مند رہنے کے لیے ضروری ہے۔ صحیح خوراک تھکن، پانی کی کمی اور بے آرامی سے بچنے میں مدد دیتی ہے۔
سحری میں کھانے کیلئے بہترین غذائیں
سحری کا انتخاب ایسا ہونا چاہیے جو دیر تک توانائی فراہم کرے اور بھوک کم محسوس ہو۔ اس میں درج ذیل غذائیں شامل ہونی چاہئیں،کاربوہائیڈریٹس جیسے دلیہ، براؤن رائس، اور گندم کی روٹی جو آہستہ ہضم ہوتی ہیں اور دیر تک توانائی فراہم کرتی ہیں۔
پروٹین سے بھرپور غذائیں جیسے انڈے، دہی، دالیں اور چکن جو پٹھوں کو مضبوط بناتی ہیں اور بھوک کو کنٹرول میں رکھتی ہیں،صحت بخش چکنائیاں جیسے بادام، تخمِ بالنگا اور ایووکاڈو جو دیرپا توانائی فراہم کرتی ہیں۔
پانی والی سبزیاں اور پھل جیسے کھیرے، ٹماٹر، تربوز اور مالٹے جو جسم میں پانی کی مقدار کو متوازن رکھتے ہیں،ڈیری مصنوعات جیسے دودھ، دہی اور پنیر جو ہاضمے میں مدد دیتی ہیں اور کیلشیم فراہم کرتی ہیں۔
سحری میں کن غذاؤں سے پرہیز کریں
سحری میں ان غذاؤں سے اجتناب کرنا چاہیے جو جسم میں پانی کی کمی یا تھکن پیدا کر سکتی ہیں، نمکین غذائیں جیسے پراسیس شدہ گوشت، اچار اور چپس جو پانی کی کمی کا باعث بن سکتی ہیں، زیادہ چینی والے کھانے جیسے پیسٹری، کیک اور میٹھے سیریل جو توانائی میں کمی کا سبب بن سکتے ہیں۔
کیفین والے مشروبات جیسے چائے، کافی اور کولڈ ڈرنکس جو نیند متاثر کرتے ہیں اور جسم میں پانی کی کمی پیدا کر سکتے ہیں، تلی ہوئی اشیاء جیسے پکوڑے، سموسے اور دیگر چٹ پٹی اشیاء جو بدہضمی اور پیٹ میں گیس کا سبب بن سکتی ہیں۔
افطار میں کھانے کے لیے بہترین غذائیں
افطار ایسا ہونا چاہیے جو فوری توانائی بحال کرے اور جسم کو ہائیڈریٹ رکھے۔ اس کے لیے درج ذیل غذائیں بہترین ہیں،کھجور اور پانی جو فوری توانائی فراہم کرتے ہیں اور جسم کو ہائیڈریٹ رکھتے ہیں،سوپ اور یخنی جیسے دال کا سوپ، چکن یخنی اور سبزیوں کے سوپ جو ہاضمے میں مدد دیتے ہیں۔
پروٹین والی غذائیں جیسے مرغی، مچھلی، دالیں پٹھوں کی بحالی میں مدد دیتی ہیں، پھل اور سبزیاں جیسے کیلا، آم، سیب، کھیرے اور ہری سبزیاں جو وٹامنز اور فائبر فراہم کرتی ہیں، مکمل اناج جیسے براؤن رائس، کوئینو اور گندم کی روٹی جو توانائی بحال کرنے میں مدد دیتی ہیں۔
افطار میں کن غذاؤں سے پرہیز کریں
افطار میں ایسی غذا سے گریز کرنا چاہیے جو بدہضمی یا جسم میں بے آرامی پیدا کرے، زیادہ تلی ہوئی اشیاء جو معدے میں بوجھ اور وزن میں اضافے کا سبب بن سکتی ہیں، زیادہ چینی والے مشروبات جیسے مصنوعی جوس اور کولڈ ڈرنکس جو بلڈ شوگر میں اچانک اضافہ کر سکتے ہیں۔
بھاری اور کریمی کھانے جیسے زیادہ چکنائی والے سالن اور میٹھے جو بدہضمی اور سستی پیدا کر سکتے ہیں، پراسیس شدہ کھانے جیسے فاسٹ فوڈ اور پیکٹ والے اسنیکس جو غذائیت سے خالی ہوتے ہیں اور صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔
صحت مند رمضان
افطار اور سحری کے درمیان زیادہ پانی پینے کی عادت اپنائیں تاکہ جسم ہائیڈریٹ رہے، زیادہ کھانے سے گریز کریں تاکہ بدہضمی اور پیٹ کی خرابی نہ ہو، مصنوعی چینی کے بجائے قدرتی مٹھاس جیسے پھلوں کا انتخاب کریں، گھر کے بنے کھانے کو ترجیح دیں تاکہ غذائی اجزاء محفوظ رہیں،ہاضمے اور ہائیڈریشن کے لیے ہربل چائے یا انفیوژن واٹر کا استعمال کریں۔