شہری ہوجائیں تیار، دودھ کی فی لیٹر قیمت 170 روپے ہونے کا امکان

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مہنگائی کی ستائی عوام پر ایک اور ظلم، دودھ کی فی لیٹر قیمت میں 20 روپے کا اضافہ ہوگیا
مہنگائی کی ستائی عوام پر ایک اور ظلم، دودھ کی فی لیٹر قیمت میں 20 روپے کا اضافہ ہوگیا

کراچی/لاہور: مہنگائی کی چکی میں پسی عوام کے لئے ایک اوربری خبر سامنے آگئی، ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن نے دودھ کی فی لیٹر قیمت 170روپے کرنے کا عندیہ دے دیا۔

ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن (ڈی سی ایف اے) صدر شاکر عمر گجر نے فارم گیٹ پر دودھ کی قیمتوں کا تخمینہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے مرحلے میں 30 روپیہ فی لیٹر اضافہ ہوگا،جبکہ دوسرا اضافہ وقت اور حالات کے مطابق رمضان المبارک کے بعد کیا جائے گا، نئی قیمت یکم مارچ سے نافذ العمل ہوگی جوکہ 170 روپیہ فی لیٹر ہوگی۔

شاکر عمر گجر نے کہا کہ فارم گیٹ پر دودھ کی فی لیٹر پیداواری لاگت 177.70 روپیہ اور 17.77 روپیہ نفع کے ساتھ 195 روپیہ فی لیٹر ہے۔

ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن نے کہا کہ منسٹری آف کامرس اگر ضروری اجناس کی ایکسپورٹ پر پابندی اور ان پٹس پر سے 17 فیصد سیلز ٹیکس واپس لے تو یہ اضافہ بڑی حد تک کم ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فی لیٹر کرایہ، ہول سیلرز اور ریٹیلرز کا نفع شامل کرکے 220 روپیہ فی لیٹر ہوگا جبکہ دودھ کی نئی قیمتوں کا اعلان 25 فروری کو دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: اوگرا نے یکم مارچ سے پٹرول مزید مہنگا ہونے کا عندیہ دے دیا

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ قیمتوں میں بتدریج اضافہ کیا جائے گا اس سال کے آخر تک قیمت 225 روپیہ فی لیٹر تک جاسکتی ہے۔

Related Posts