تفصیلات کے مطابق ملک کی برآمدات کو مسابقتی بنانے کیلیے رواں مالی سال کے دوران بجلی پر فی یونٹ 9 سینٹ اور گیس پر فی یونٹ 9 ڈالر سبسڈی فراہم کرے گی۔ ذرائع کے مطابق حکومت کو رواں ہفتے کے دوران دوست ممالک سے تقریباً 3 ارب ڈالر ملنے کی توقع ہے۔
حکومت 5 برآمدی شعبوں کی مدد کرنے کے ساتھ درآمدی ادائیگیوں کو کلیئر کر کے 85 میں سے زیادہ تر اشیا کی درآمدات پر عائد پابندیوں میں (موبائل فون اور آٹوموبائل کے علاوہ) عارضی مدت کے لیے نرمی کرکے مارکیٹ کو اعتماد اور مثبت احساس دلانا چاہتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
پاکستان ایمازون پر تیسرا بڑا فروخت کنندہ ملک بن چکا ہے، رپورٹ
ذرائع کا کہنا ہے کہ توانائی اور خزانہ کی وزارتوں اور برآمدی شعبوں کے ساتھ مشاورت کے ساتھ وزارت تجارت نے 5 برآمدی شعبوں یعنی بان، چمڑہ، قالین، آلات جراحی اور کھیلوں کے سامان پر یکم جولائی 2022 سے 30 جون 2023 تک بجلی پر 9 سینٹ فی یونٹ سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
علاوہ ازیں درآمد شدہ اور ری گیسیفائیڈ مائع قدرتی گیس (آر ایل این جی) بھی ان شعبوں کو 9 ڈالر فی یونٹ سبسڈی فراہم کی جائے گی، اس وقت 6.5 فی یونٹ ملین برٹش تھرمل یونٹس (ایم ایم بی ٹی یو) فراہم کی جارہی ہے اور یہ شرح ان تمام 5 شعبوں کے لیے ملک بھر کے تمام حصوں کے لیے بلا تفریق لاگی ہوگی۔
واضح رہے کہ حکومت پہلے ہی بجٹ میں رعایتی ٹیرف پر توانائی کی فراہمی کے لیے 60 ارب روپے مختص کر چکی ہے، ان 60 ارب روپے میں سے 20 ارب روپے بجلی اور 40 ارب روپے کیلئے پر سبسڈی کے لیے مختص ہیں۔