ملک کے بینکنگ نظام کی شرحِ نمو میں اضافہ ہوگا۔ماہرین کی پیشگوئی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی: ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک کے بینکنگ نظام کی شرحِ نمو میں اضافہ ہورہا ہے اور مستقبل میں مزید اضافہ ہوگا جبکہ رواں مالی سال کے دوران بینچ مارک پالیسی ریٹ میں 400 بیسس پوائنٹس بڑھ گئے۔

تفصیلات کے مطابق جے ایس شعبہ تحقیق کی سربراہ امرین سورانی نے گزشتہ روز معاشی گفتگو کے دوران اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ 400 بیسس پوائنٹس 21 فیصد بنتے ہیں، اس وجہ سے بینک سرکاری قرض کی صورت میں خطرات سے پاک سرمایہ کاری کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

آئی ایم ایف سے وعدہ خلافی؟ پیٹرولیم ڈویژن کی سبسڈی کی سمری ارسال

امرین سورانی نے کہا کہ قبل از منافع ٹیکس کی صورت میں یہ  بینکنگ شعبے کیلئے دسویں کامیاب ترین سہ ماہی ہوگی۔ موجودہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں سہ ماہی تا سہ ماہی 4 فیصد جبکہ سالانہ بنیادوں پر64فیصد اضافے کی توقع کی جارہی ہے۔

اسلامک بینکنگ کے متعلق امرین سورانی نے کہا کہ اسلامی بینک سب کو پیچھے چھوڑ دیں گے۔ نجی اداروں کی بجائے سرکاری اداروں کو قرض فراہمی بڑھے گی اور اثاثہ جات کی شرحِ نمو میں اضافہ ہوگا۔ ریونیو گروتھ میں گزشتہ اضافوں کے باعث ری پرائسنگ ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں کائبور کے 100 بیسس پوائنٹس میں اضافہ ہوا جو 300 بیسس پوائنٹس ہو گئے ، اس کے اثرات بھی سامنے آئیں گے۔ جزوی کارپوریٹ لون کے 1 ماہ کے دوران کائبور میں تبدیلی سے شرحِ نمو میں مزید اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔

Related Posts