مبینہ توہین رسالتؐ کے الزام میں بینک مینیجر کو سیکیورٹی گارڈ نے گولی مار کر قتل کردیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مبینہ توہین رسالتؐ کے الزام میں بینک مینیجر کو سیکیورٹی گارڈ نے گولی مار کر قتل کردیا
مبینہ توہین رسالتؐ کے الزام میں بینک مینیجر کو سیکیورٹی گارڈ نے گولی مار کر قتل کردیا

خوشاب: مبینہ توہین رسالتؐ کے الزام میں بینک مینیجر کو سیکیورٹی گارڈ نے گولی مار کر قتل کردیا،پولیس اور رشتہ داروں کے مطابق بدھ کے روز پنجاب کے ضلع خوشاب میں توہین مذہب کا الزام عائد کرکے بینک مینیجر کو سیکیورٹی گارڈ نے گولی مار کر قتل کردیا۔

خوشاب کی تحصیل قائد آباد میں نیشنل بینک آف پاکستان کے برانچ منیجر ملک عمران حنیف کو گارڈ نے گولی ماری، جنہیں فوری طور پر مقامی اسپتال منتقل کیا گیا، شدید زخمی ہونے کی وجہ سے، انہیں لاہور لے جایا گیا جہاں وہ سروسز اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

خوشاب ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) ریٹائرڈ کیپٹن طارق ولایت کے مطابق قتل کے پیچھے کیا مقاصد ہیں اس بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا، لیکن اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ واقعے کے بعد گرفتار ہونے والے سیکیورٹی گارڈ نے توہین رسالتؐ کے الزام میں حنیف کے قتل کا دعویٰ کیا ہے۔

ڈی پی او ولایت کے مطابق پولیس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق انہوں نے بتایا کہ سیکیورٹی گارڈ اور منیجر کے درمیان کچھ عرصے سے تعلقات کشیدہ تھے۔مبینہ طور پر کچھ ماہ قبل گارڈ کو برطرف کردیا گیا تھا۔ بعد میں اس گارڈ کو دوبارہ بھرتی کرلیا گیا تھا اور کچھ دن قبل مقتول سے اس کی بحث ہوئی تھی۔

پولیس ذرائع نے گارڈ کے اس دعوے پر بھی شبہ ظاہر کیا کہ اس نے توہین رسالتؐ کے الزام میں منیجر کو مارا ہے۔ پولیس کے مطابق ہوسکتا ہے کہ گارڈ نے ذاتی رنجش کے سبب یہ قتل کیا ہے۔

https://twitter.com/Aadiiroy/status/1323969952588726272

ابھی تک اس واقعے کی کوئی رپورٹ (ایف آئی آر) درج نہیں کی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق وہ مقتول کے لواحقین کی طرف سے شکایت موصول ہونے پر ایف آئی آر درج کریں گے، جو اس کی لاش کو خوشاب سے لاہور منتقل کررہے تھے۔ خوشاب میں پوسٹ مارٹم ہونے کا امکان ہے۔

قتل ہونے والے منیجر کے ماموں کے مطابق سیکیورٹی گارڈ نے ذاتی مسئلے کی وجہ سے حنیف کو گولی ماری۔ انہوں نے ملزم کے اس دعوے کی تردید کی کہ حنیف نے کوئی توہین آمیز گفتگو کی تھی، یہ کہتے ہوئے کہ وہ احمدی نہیں مسلمان ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ قتل کی تحقیقات میرٹ پر کی جائیں اور ملزم کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

Related Posts