طالبان حکومت کا افغانستان میں لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کابل: طالبان حکومت نے افغانستان میں لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اپنے ملک کے قوانین کیلئے اسلام سے رہنمائی لیتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان طالبان حکومت ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ طالبان حکومت کے 2 سال مکمل ہوگئے۔ ہم اندرونی و بیرونی کسی بھی قسم کے خطرات میں نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 

طالبان حکومت خواتین کے حقوق کا تحفظ یقینی بنائے۔امریکا

گفتگو کے دوران ترجمان طالبان حکومت نے کہا کہ ہم ملکی قوانین کیلئے اسلام سے رہنمائی لیتے ہیں۔ لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی برقرار رکھیں گے۔ افغان مذہبی اسکالرز خواتین کی تعلیم کے متعلق اختلافِ رائے رکھتے ہیں۔

واضح رہے کہ افغانستان میں لڑکیاں چھٹی جماعت سے آگے تعلیم حاصل نہیں کرسکتیں۔ ترجمان طالبان حکومت ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ اختلافِ رائے کے باعث یہ تجویز دی گئی کہ لڑکیوں کے اسکول جانے سے زیادہ اہمیت ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کو دینی چاہئے۔

طالبان حکومت نے اگست 2021 میں اقتدار حاصل کرنے کے بعد خواتین کی بڑی تعداد کو ملازمتوں بھی بھی محروم کردیا۔ امریکا اور نیٹو ممالک 20 سالہ جنگ کے بعد افغانستان سے انخلا کا عمل مکمل کرچکے ہیں تاہم افغانستان سے دہشت گردی بھی ختم نہ ہوسکی۔ 

Related Posts