بلوچستان کے علاقے جعفر آباد میں ایک نجی اسکول کے پرنسپل اور وارڈن کو طالب علموں کے ساتھ زیادتی کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس نے بتایا کہ اس ہولناک واقعہ میں متعدد طالب علموں کی مبینہ عصمت دری شامل ہے۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس جعفرآباد کے مطابق متاثرہ بچے کے والد کی جانب سے ڈیرہ اللہ یار تھانے میں شکایت درج کروائی گئی۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ شکایت میں اسکول کے ہاسٹل میں بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام لگایا گیا ہے۔بعد میں مزید دو بچوں کے رشتہ دار آگے آئے اور اسی طرح کی رپورٹیں درج کرائیں۔
ابتدائی تفتیش کے دوران پولیس کو پتہ چلا کہ اسکول پرنسپل، اس کا بھائی اور وارڈن اس گھناؤنے جرم میں ملوث تھے۔
چار بچوں کی میڈیکل رپورٹس میں بھی جنسی زیادتی کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد حکام کو ملزمان کے خلاف کارروائی کرنے پر مجبور کیا گیا۔
پولیس نے پرنسپل اور وارڈن کو گرفتار کر لیا جبکہ پرنسپل کے بھائی کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
تحقیقات کے تحت ہاسٹل اور اسکول کو سیل کر دیا گیا۔
حکام نے یقین دلایا ہے کہ متاثرین اور ان کے اہل خانہ کو انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے مزید کارروائی کی جائے گی۔